پیکا آرڈیننس کے تحت درج 7 ہزار مقدمات بند

پشاور، ایف آئی اے کی کارروائیاں، کرنسی مارکیٹ سیل، کروڑوں روپے برآمد

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پیکا آرڈیننس کے تحت درج سات ہزار مقدمات بند کردیے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کو غیرآئینی قرار دے دیا

ہم نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے یہ اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دینے کے بعد اٹھایا ہے۔

اس سلسلے میں ہم نیوز نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے جو سات ہزار مقدمات بند کیے ہیں ان میں سے بیشتر کا تعلق سوشل میڈیا پر دھمکیوں اور ہتک سے متعلق تھا۔

واضح رہے کہ پیکا آرڈیننس سابق حکومت کی جانب سے رواں سال فروری میں نافذ کیا گیا تھا۔ دستیاب ڈیٹا کے مطابق ایف آئی اے نے پیکا کے سیکشن 20 کے تحت کل سات ہزار مقدمات انکوائریاں درج کی تھیں۔

جنسی ہراسانی کے واقعات میں 300 فیصد اضافہ

اعداد و شمار کے تحت درج سات ہزارکیسز اور انکوائریز میں سے 50 فیصد کا تعلق پنجاب سے تھا جب کہ بند کی گئی 71 فیصد شکایات سوشل میڈیا پر خواتین کے خلاف ہراسگی کی تھیں۔

دستیاب اعداد و شمار کے تحت ہراسگی کا شکار ہونے والی خواتین میں بیشتر خواتین طالبات تھیں جب کہ ہراسگی کی شکایات میں سے 60 فیصد فیس بک اکاؤنٹس سے خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کی تھیں۔

خاتون ہراسانی کا معاملہ: پنجاب حکومت سخت کارروائی یقینی بنائے، شیریں مزاری

ہم نیوز کے مطابق ڈیٹا کے تحت خواتین نے ذاتی معلومات اور تصاویر استعمال کر کے جعلی اکاؤنٹس بنانے کے خلاف بھی درخواستیں دی تھیں۔


متعلقہ خبریں