وزیراعظم کا پشاور موڑ میٹرو بس منصوبے کا اچانک دورہ، 4 سال تاخیر پر انکوائری کا حکم


وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور موڑ میٹرو بس منصوبے کا اچانک دورہ کیا۔ جہاں وزیراعظم کو چار سال سے زیر التوا منصوبے پر یفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے سوال کیا کہ میٹرو بس منصوبہ التوا کا شکار کیوں ہوا؟ تاخیر کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ منصوبے کی تکمیل میں 4 سال کیسے لگ گئے؟ کیوں مکمل نہیں ہوا۔ کب مکمل ہو گا؟

وزیراعظم نے میٹرو بس منصوبے میں تاخیر پر انکوائری کا حکم بھی دے دیا۔ مجھے ساری انکوائری کرا کر بتائیں قوم کا پیسہ ہے، اربوں روپیہ لگ چکا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے پر 16 ارب روپے لگ گئے، یہ قوم کا پیسہ ہے، عوامی مفاد کے منصوبے جلد مکمل کریں، میٹرو بسوں میں سامان رکھنے کا انتظام بھی ہونا چاہیے، میٹرو کا موٹروے پر بھی اسٹیشن ہونا چاہیے،۔

وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ابتدائی طور پر ہفتے کے روز بسیں چلائی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: مایوس کیا، معذرت چاہتا ہوں، اب توقعات پر پورا اتروں گا، شہباز شریف کی قائد اعظم سے دل کی باتیں

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ  وزیراعظم شہباز شریف نے سی ڈی اے کو بروز ہفتہ 16 مارچ  کومیٹرو بس سروس پشاور روڈ سے ائیرپورٹ تک چلانے کا حکم دیا ہے۔

بہارہ کہو اور روات سے پشاور موڑ تک میٹرو سروس چلانے اور موٹر وے کونیکشن  کی فیزیبیلٹی فوری بنانے کا حکم بھی دیا ہے، مریم اورنگزیب نے کہا ‏وزیرِ اعظم شہباز شریف 7بجے اسلام آباد میٹرو بس پر جاری کام کا جائزہ لینے پشاور موڑ میٹرو بس پہنچے.

منصوبہ وزیراعظم نواز شریف کے دور میں 2017 میں شروع ہوا جو 2018 میں مکمل ہونا تھا۔

 

 


متعلقہ خبریں