اسلام آباد: آزاد کشمیر کی وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے والے سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ راتوں رات پیسہ تقسیم ہوا، رات کو ایک وزیر نے کہا کہ میں صادق و امین نہیں رہا جب کہ ایک رکن اسمبلی نے کہا کہ مجھے 20 لاکھ روپے آئے ہیں جس کے بعد صبح اٹھتے ہی اس سمیت باقیوں کا بندوبست کیا اور پھر اپنا بدوبست کیا۔
وزارت عظمیٰ آپ کی امانت تھی، آج واپس کر رہا ہوں: مستعفی عبدالقیوم نیازی کا عمران خان کے نام پیغام
ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع کشمیر ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مستعفی وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے بعد بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جو 30 سال بعد ہوا تھا کیونکہ ماضی کی کوئی حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کراسکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2022 سے قبل بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست میں بسنے والے لوگوں کے لیے کام کیا، اپنی وسعت سے بڑھ کر مسئلہ کشمیر پر کام کیا اور لبریشن سیل کو لبریشن کمیشن میں تبدیل کیا۔
سردارعبدالقیوم نیازی نے کہا کہ میرٹ کی پامالی اور گڈ گورننس کا الزام لگایا گیا جس پر میں نے باوقار طریقے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔
آزاد کشمیر کے مستعفی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ریاست کی ایک پائی بھی کرپشن کی نذر نہیں ہونے دی، من گھڑت الزامات کے خلاف جنگ لڑی، منشور کے مطابق محکمانہ اصلاحات کیں لیکن چلتی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی، کیوں؟
الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم
ہم نیوز کے مطابق مستعفی وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مجھ پر عائد کردہ چارج شیٹ میں الزام تک نہیں ملا۔