برلن: روزہ دار مسلمان فٹبالر کے روزہ کھولنے کے لیے جاری میچ روک دیا گیا۔ تاریخ میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ جرمن فٹبال لیگ(بنڈس لیگا) پیش آیا ہے۔
مذہبی تہوار کی آڑ میں بی جے پی کے شدت پسندوں کا مسلمانوں پر تشدد
ہم نیوز نے مؤقر نشریاتی ادارے انسائیڈر اور انڈین ایکسپریس کے حوالے سے بتایا ہے کہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب جرمن فٹبال لیگ (بنڈس لیگا) میں آگسبرگ اور مینز کے درمیان جاری میچ کو 65 ویں منٹ میں روک دیا گیا۔
عالمی نشریاتی اداروں کے مطابق جاری میچ 65 ویں منٹ میں ریفری میتھیاس جولن بیک نے روکا تھا اور اس کا مقصد مینز ٹیم کے روزہ دار کھلاڑی موسیٰ نیا کھتے کو روزہ افطار کرنے کے لیے وقت دینا تھا کیونکہ افطار کا وقت ہو چکا تھا۔
مسلمان طالبہ کے ساتھ ہونیوالا سلوک بھارتی مستقبل کے لیے کیسا اشارہ ہے؟ امریکی دانشور
For the first time in history, a Bundesliga game was stopped for so that a Muslim player could break his fast during the match.
In the game between Augsburg and Mainz 05, the referee stopped the game at sunset so Moussa Niakhaté could take some fluids.
— HD Football (@hdfootballl) April 12, 2022
خبر رساں ادارے کے مطابق مینز کے کھلاڑی موسیٰ کو ٹیم کے گول کیپر نے پانی و جوس کی بوتلیں لاکر دیں جس سے مسلم فٹبالر نے روزہ افطار کیا اور پھر میچ دوبارہ شروع ہوگیا۔ موسیٰ نے افطار کا وقت دیے جانے پر ریفری کا شکریہ بھی ادا کیا۔
بھارت میں مسلمانوں کو ختم کرنے کی دھمکی، مودی خاموش کیوں ؟ جاوید اختر کا سوال
موسیٰ نیا کھٹے بنڈس لیگا کی تاریخ کے پہلے کھلاڑی ہیں جنہوں نے دوران میچ روزہ افطار کیا اور اس مقصد کے لیے جاری میچ بھی ریفری نے روکا۔