دوست مزاری کا اسمبلی میں حملے اور اختیار محدود کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا، دوست مزاری

 ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری  نے اسمبلی میں حملے اور اختیار محدود کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا۔

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری  نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ہر چیز کو مینج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اسمبلی میں جو ہوا کون کروارہا تھا سب نے دیکھا ۔

ان کا کہنا ہے کہ ابھی بھی یہی کوشش ہے ہر معاملے میں تاخیر کی جائے۔اسمبلی میں لوٹے لانے کے پیچھے سیکریٹریٹ کا اسٹاف تھا۔اسٹاف نے ایوان کو کلیئر نہیں کیا بلکہ پرویز الہٰی کا ساتھ دیتے رہے ۔

انہوں نے کہا ہے  کہ اسمبلی اسٹاف کو اسمبلی کا ماحول خراب کرنے کرنے پر معطل کیاگیا۔مجھ پر حملہ ہوا تو چیف سیکریٹری اور آئی جی کو پرویزالہٰی سے ڈائیلاگ کے لیے بھیجا۔بات کرنے کی بجائے پرویزالہٰی اجلاس کو ملتوی کرنے کا کہتے رہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پرویزالہٰی نے کہا ہاؤس چلنے نہیں دیں گے ۔میں نے قانون کے مطابق اجلاس کو آگے چلایا ۔ایف آئی آر پر قانون کے مطابق عمل کیاجائیگا۔میرے ساتھ جو ہوا  اس پر پرویزالہٰی مذمت کی بجائے ارکان کو داد دیتےرہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ عثمان بزدار ماضی کا قصہ بن چکے ہیں ،چودھری سرور نےحملے کی مذمت کی۔چودھری سرور نے بتایا مجھ پر بھی غیر قانونی اقدام کے لیے دباؤ ڈالا گیا ۔

ان کا کہنا ہے کہ حمزہ شہبازسے آج تک کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔واقعے سے پہلے تحریک انصاف کا حصہ تھامگر اب ہم سوچ رہے ہیں ۔اگر ن لیگ نے مجھ کوئی آفر کی تو مشاورت سے کوئی فیصلہ کروں گا


متعلقہ خبریں