عمران خان کے حق میں اٹھی لہر کو دبانا ممکن نہیں، فواد چودھری


سابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچودھری کا کہنا ہے کہ عمران خان کے حق میں اٹھی لہر کو دبانا ممکن نہیں، اگر انتخاب میں نہیں جاتے تو پاکستان میں امن عامہ کو قابو میں رکھنا مشکل ہوجائے گا۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سینئر نائب صدر فواد چودھری نے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مراسلے سے کبھی کسی نے انکار نہیں کیا، مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی، پارلیمانی کمیٹی اور وفاقی کابینہ میں زیرِ بحث آیا، قومی سلامتی کمیٹی میں تو مراسلہ بھی پیش کیا گیا۔

مراسلے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تعلقات عدمِ اعتماد کی کامیابی پر منحصر ہیں، افغانستان کی جنگ میں پاکستان کو استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا۔

دورہ روس پر پاکستان پرغیرمعمولی دباؤ آیا، بین الاقوامی تعلقات میں ممالک کو باہم دھمکیاں نہیں دی جاتیں، شاہ محمود قریشی چین گئے تو پسِ پردہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا، روس کی جانب سے نہایت سخت ردعمل آیا، چین کی سوچ بھی مختلف نہ تھی، جس دن ہم روس میں تھے اسی دن یوکرین پر حملہ ہوا تو معاملات سنگین رخ اختیار کرگئے، ہم دوبارہ کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔

عمران خان نے فوج کے بارے میں ابھی تک ایک بھی اشتعال انگیز لفظ ادا نہیں کیا، افواج کی خواہش ہے اسے سیاست سے الگ رکھا جائے، اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کی طبعیت ناساز ، چیرمین سینٹ کابینہ سے حلف لیں گے

سول و عسکری قیادت میں اختلافات کی خبروں پر فواد چوہدری نے کہا کہ آخری روز تک وزیراعظم کے ساتھ رہا، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، سول و عسکری قیادت کے مابین تصادم کی کسی بھی خبر میں صداقت نہیں۔

انہوں نے کہا امریکہ و مغرب سے لڑائی نہیں چاہتے مگر ڈکٹیشن قبول نہیں کی جاسکتی، پاکستان نہیں چاہتا کہ امریکہ و چین کے مابین تصادم کی کیفیت پیدا ہو

عمران خان کیخلاف کچھ ملتا نہیں اس لیے بیہودہ الزام تراشی کا سہارا لیا جاتا ہے، ڈمی وزیراعظم نے عدالت سے چھٹی لیکر وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھایا، یہ سب جماعتیں انتخاب سے بھاگ رہی ہیں، انہیں پکڑ کر انتخاب میں لائیں گے۔

شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ طالبان سے گزارش کی کہ پنجاب پر حملے نہ کریں، اب پاکستان کو دہشتگردی جیسے مسئلے کا اس طرح سے سامنا نہیں۔

ہمارے دور میں پاکستان معاشی طور پر تیزی سے آگے بڑھا ہے، سازش کے ذریعے ملک کو سیاسی ہیجان کی جانب دھکیلا گیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کے بیان پر کہ بھکاریوں کو حقِ انتخاب حاصل نہیں پر شرمندگی ہوئی، بھکاری بھیک مانگیں، قیادت کا منصب کسی بہتر شخص کیلئے چھوڑ دیں، توانائی میں آزادی و خودکفالت اس خطے کیلئے اہم ہے۔


متعلقہ خبریں