بڑھتی مہنگائی پر پشاور ہائیکورٹ کا نوٹس، ضلعی انتظامیہ کو طلب کر لیا

فوٹو: فائل


پشاور: چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے رمضان المبارک میں مہنگائی کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو طلب کر لیا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی مہنگے داموں فروخت پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی طلبی پر ایڈووکیٹ جنرل، کمشنر پشاور، سیکرٹری فوڈ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے کمشنر پشاور سمیت دیگر ذمہ داران کو احکامات جاری کر دیئے۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ماہ رمضان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور غریب آدمی اپنے بچوں کے لیے افطاری تک نہیں خرید سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہاں پر ماہ رمضان میں ذخیرہ اندوزی شروع ہوجاتی ہے جس سے ہر چیزمہنگی ہوجاتی ہے، مہنگائی عروج پر ہے لیکن حکومت نام کی کوئی چیز نظرنہیں آ رہی۔

یہ بھی پڑھیں: کلچر بن گیا، فیصلہ حق میں آئے تو انصاف، خلاف آئے تو انصاف تار تار ہوا، سپریم کورٹ

چیف جسٹس نے کہا کہ گوشت 500 سے 800 روپے کلو تک پہنچ گیا ہے لیکن انتظامیہ کی کوئی کارروائی نظر نہیں آرہی اور انتظامیہ کی کارگردگی صرف رپورٹس کی حد تک ہوتی ہے۔

کمشنر پشاور نے کہا کہ مہنگے داموں چیزیں بیچنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اور پشاور میں اب تک 329 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔ 20لاکھ سے زائد جرمانے بھی وصول کیے ہیں۔ 7 ہزار دکانوں کو سیل کیا اور 3 ہزار سے زائد افراد کو وارننگ دی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چھوٹے موٹے جرمانوں سے کچھ فرق نہیں پڑتا بلکہ جو مہنگے داموں چیزیں بیچتے ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور اگر اسمگلنگ ہورہی ہے تواس کو روکیں، پہلے اپنے لوگوں کو چیزیں مہیا کریں۔


متعلقہ خبریں