تحریک انصاف کے رہنماؤں میں اختلافات

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں میں پارٹی ٹکٹ کے لیے انٹرویوز پر اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔

’ہم نیوز‘ کی اطلاعات کے مطابق لاہور کے سینئر رہنماوں  نے پارٹی ٹکٹ کے لیےعلیم خان کو انٹرویوز دینے سے انکار کردیا ہے۔

سینئر رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ علیم خان کو صرف نئے شامل ہونے والوں کا انٹرویو کرنے کا اختیارحاصل ہے ہم صرف پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حامد خان، شفقت محمود، یاسمین راشد اورمحمود الرشید کو انٹرویوز کے لیے بلایا گیا تھا۔

تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب سے انتخابی امیدواران کو پہلے ہی شارٹ لسٹ کرلیا ہے۔ پی ٹی آئی  نے پارٹی ٹکٹ کے لیے جنوبی پنجاب سے امیدواروں کے انٹرویوز  گزشتہ روز مکمل کرلیے تھے۔ جنوبی پنجاب سے قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے 100 اورصوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے 300 امیدواران کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع نے ’ہم نیوز‘ کو بتایا کہ  اُن حلقوں سے بھی امیدواران کے نام بھیجے گئے ہیں جہاں سے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے اراکین جیتے تھے۔

9 اپریل 2018 کو مسلم لیگ ن کے چھ اراکین  قومی اسمبلی خسرو بختیار، طاہر بشر چیمہ، باسط بخاری۔ رانا قاسم نون، طاہر اقبال اور بلخ شیر مزاری جب کہ دو اراکین پنجاب اسمبلی اصغر علی شاہ اور نصراللہ دریشک نے پارٹی اور اسمبلی سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خیبرپختونخوا (کے پی) کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے امیدواروں کے  انتخاب  میں احتیاط سے کام لیا جائے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ  تعلیم یافتہ، متحرک اور پارٹی کے جان نثار نوجوانوں کو سامنے لائیں گے۔

کے پی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئندہ امیدواران سے ٹکٹ کی درخواست کے ساتھ حلف وفاداری بھی لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں