عثمان بزدار کا استعفی منظور ہوا یا نہیں؟ درخواست سماعت کے لیے مقرر

اثاثوں کی تفصیلات

عثمان بزدار کو بطور وزیر اعلیٰ عہدے پر بحال کرنے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے مقرر ہو گئی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی کل درخواست پر سماعت کریں گے ، لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست شہری تنویر سرور نے دائر کی تھی۔

درخواست میں عمران خان ، عثمان بزدار ،حمزہ شہباز ، عمر سرفراز چیمہ کو فریق بنایا گیا ، استدعا میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کو بطور وزیر اعلیٰ پنجاب بحال کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے مطالبات، نوازشریف سے ملاقات، بلاول بھٹو لندن روانہ

یاد رہے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے دیے جانے والے استعفے کی تیکنیکی غلطی سے نیا آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب گورنر پنجاب نے مستعفی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے تحریر کردہ استعفے پر قانونی رائے باضابطہ طور پر طلب کی۔

گورنر پنجاب نے تحریر کردہ استعفے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے خط لکھ کر قانونی رائے طلب کی تھی جس کا ان کی جانب سے تحریری جواب دے دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان سوشل میڈیا پر قوم سے خطاب کرنے جا رہے ہیں

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی جانب سے تحریرکردہ خط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کا وزیراعظم کے نام استعفیٰ، آئین کے آرٹیکل 130 کے سب سیکشن 8 کی خلاف ورزی ہے۔

ذرائع کے مطابق خط میں درج ہے کہ عثمان بزدار نے ٹائپ شدہ استعفے میں وزیراعظم کو مخاطب کر کے استعفی ٰ دیا جب کہ یہ تمام اختیارات گورنر پنجاب کے پاس ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 28 مارچ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔


متعلقہ خبریں