چیلنجز ہیں تو مواقع بھی: حکومتی اتحاد ذاتی نہیں،عوامی مفاد کےلیے ہوگا، شہباز شریف


وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک میں کامیابی کے بعد اتحاد وجود میں آیا، حکومتی اتحاد ذاتی مفاد سے بالاتر اور عوامی مفاد کےلیے ہوگا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ اراکین کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، وفاقی کابینہ میں بہت اہل اراکین ہیں۔

حکومت پر نکتہ چینی کی جارہی ہے، ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری ہے، کابینہ کی تشکیل دیر سے ہوئی ،تنقید بھی ہوئی مگر آج بریفنگ بھی دی گئی۔

تجربہ کار افراد کابینہ کا حصہ ہیں جنہوں نے قربانیاں دیں، سیاسی اتحاد ذاتی پسند و ناپسند سے بالاتر ہوکے عوام کی خدمت کرے گا،توقع ہے باہمی مشاورت سے تمام چیلنجز پر قابو پا لیں گے، موجودہ صورتحال چیلنج بھی اور کام کرنے کا موقع بھی ہے۔

مشکلات ضرور آئیں گی مگر دیکھنا ہوگا مسائل کیسے حل کرنے ہیں، خلوص اور عزم کے ساتھ کام کیا جائے تو کسی بھی چیلنج پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

بجلی اور ایندھن نہ ہونے کے باعث سیکڑوں کارخانے بند پڑے ہیں، پاکستان میں بہتری لانا ہے، کابینہ کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، کابینہ کو لوڈشیڈنگ کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا اور معیشت کی بحالی کے لیے مزید وسائل پیدا کرنا ہوں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات میں اپنے اپنے منشور کے مطابق عوام سے بات کریں گے، ہمیں قوم کے بہترین مفاد میں فیصلے کرنےہیں، بلوچستان کےعوام کےمسائل پربھرپورتوجہ دینا ہوگی، دیگرصوبوں کےمسائل پربھی درد دل کے ساتھ توجہ دینا ہوگی۔

آپ کےسامنے مہنگائی، لوڈشیڈنگ سمیت کئی چیلنجزہیں، عدم اعتماد کی تحریک کا آئینی راستہ اپناتے ہوئے کامیاب ہوئے ہیں، چینی کہاوت ہےجہاں چیلنج ہے وہاں موقع بھی ہے،ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، زہریلے پروپیگنڈے کا حقائق کی بنیاد پر جواب دینا ہوگا۔

چار سال اپوزیشن کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا، ہمارے بچوں کا آخری بال بھی قرضوں میں ڈوب چکا ہے، بجلی نہ ہونےکی وجہ درجنوں کارخانے بند ہیں، ساڑھے 3سال میں جوکرپشن عروج پرتھی اسےختم کرنا ہے، ہم نےڈوبتی کشتی کوکنارےلگانا ہے۔

آج اللہ نے آپ کو بڑی عزت سے نوازا ہے، عزت کا تقاضا ہے کہ آپ خود کو مٹی سے مٹی بنادیں۔ کابینہ اراکین نے مجھے گائیڈ کرنا ہے، مشورے اچھے اور تلخ بھی ہوں گے.

مجھے احساس رہتا ہے کہ سفید پوش طبقے کی مشکلات کم کرنے کے لیے ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں، بدقسمتی سے ہمیں قومی خزانہ جس حالت میں ملا ہے وہ میری خواہش کو پورا کرنے کے قابل نہیں، پھر بھی ماہِ رمضان کے دوران اپنے تنگدست اہلِ وطن کو مایوس نہیں ہونے دیں گے، مشکلات کو کچھ کم کرنے کے لیے پنجاب میں 10 کلو آٹے کی قیمت کم کردی، یقین دلاتا ہوں کہ معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لیے ہم دن رات کام کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں