اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب نہ ہوتے تو حکومت میں ہوتے، فواد چودھری

سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا، شہباز اور حمزہ کو عہدے چھوڑ دینا چاہئیں: فواد چودھری

سابق وزیراطلاعات فواد چودھری نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہوئے، اگر تعلقات خراب نہ ہوتے تو حکومت میں ہوتے۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کیوں خراب ہوئے اس پر کتاب لکھنی پڑے گی، میرے خیال سے ہمیں اپنے پاوں سے آگے دیکھنے کی ضرورت ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران حکومت کوئی فیصلہ بھی نہیں کرسکی، اس دوران ڈالر 5 روپے بڑھا، کیا مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کو کوئی گارنٹی دے سکتا ہے۔ کابینہ کے تمام لوگ ضمانتوں پر ہیں۔

ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، فواد چودھری

انہوں نے کہا کہ یہ ضد کررہے ہیں کہ نومبر کے بعد انتخابات کرائیں، بتایا جائے 7 سے 8ماہ اس فریم ورک میں حکومت چل سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں کہا گیا تھا کہ 6 ہفتوں میں انتخابات کرا دینگے، اگر اس عرصے میں انتخابات نہیں ہوتے تو ہر دن بھاری ہو گا۔


متعلقہ خبریں