ملازم کی سرپرائز برتھ ڈے پارٹی پر کمپنی کوساڑھے4 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ


 امریکی کمپنی کواپنے ملازم کو سرپرائز برتھ ڈے پارٹی دینا مہنگا پڑ گیا۔  کمپنی پر ساڑھے چار لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک میڈیکل لیبارٹری میں کام کرنے والے  ملازم  کیون برلنگ  کو ان کی مرضی کے خلاف برتھ ڈے پارٹی دی گئی جس کے بعد انہیں دل کا دورہ پڑا اور انہیں نوکری سے بھی نکال دیا گیا۔

عدالتی  تفصیلات کے مطابق کیون برلنگ نے اپنے ایک سپر وائزر کو پہلے ہی سالگرہ منانے کے حوالے سے اپنی کیفیت کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ذہنی دباو اور گھبراہٹ کا شکار ہیں اور اپنی سالگرہ پر وہ  کسی قسم کی کوئی  پارٹی  یا سیلیبریشن نہیں کرنا چاہتے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اس طرح کی تقریب منانا انہیں اپنے والدین کی طلاق سے جڑے تلخ لمحات کی یاد دلاتا ہے۔

اس کے باوجود 7 اگست 2019 کوان کے دفتر میں ان کی سالگرہ منانے کے انتظامات کیے گئے۔ کھانے کے وقفے میں ان کے ایک ساتھی نے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دی۔

انہوں نے ہیپی برتھ  ڈے کا ایک بینر دیکھا جو  بریک روم میں برتھ ڈے پارٹی کے لیے لگایا گیا تھا۔ جس کے بعد وہ دفتر سے نکل کر اپنی کار میں جا کر بیٹھ گئے جہاں انہیں دل کا دورہ پڑا۔

کمپنی کے وکیل  نے عدالت کو بتایا ہے کہ اگلے دن آفس میں اپنی خاتون سپروائزر اور ایک  ساتھی کے ساتھ اپنے رویے کے حوالے بات کرتے ہوئے برلنگ کی مٹھیاں بھنچی ہوئی تھیں اور وہ دانت پیس رہے تھے۔ ان کا چہرہ سرخ تھا اور وہ خاموش ہو جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

برلنگ کے اس رویے پر سپر وائزر اور ساتھی ملازمین نے  اپنی حفاظت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جس کے بعد کمپنی نے برلنگ کو نوکری سے برطرف کر دیا۔

نوکری سے نکالے جانے پر برلنگ نے عدالت سے رجوع کیا اور موقف اپنایا کہ  انہیں ذہنی بیماری اور معذوری  کے باعث امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

عدالت نے گزشتہ ماہ کیون برلنگ کے نقصانات کے ازالے کی مد میں  کمپنی کو ساڑھے چار لاکھ ڈالرز ادا کرنے کا حکم  دیا ہے۔ جرمانہ ان  کی آمدن ختم ہونے ،ان کی تذلیل، خوداعتمادی کے متاثر ہونے کی تلافی کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔

کمپنی کا موقف  ہے انہیں علم نہیں تھا کہ ملازم اینگزائٹی کا شکار ہیں ۔ اب کمپنی عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں