جن سے بھی غلطی ہوئی اسے ٹھیک کرنے کا واحد حل فوری الیکشن ہے، عمران خان


سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن سے بھی غلطی ہو گئی ایک ہی طریقہ ہے غلطی ٹھیک کرنے کا فوری الیکشن کرواؤ، ہم ایک جمہوری پارٹی ہیں جمہوریت چاہتے ہیں۔

لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب پاکستانیوں کو تیاری کی کال دے رہا ہوں، ملک بھر میں سب نے میری کال کا انتظار کرنا ہے جب میں آپ کو اسلام آباد بلاؤں گا۔

عمران خان نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک چلائیں گے، کان کھول کر سن لو، اصل پارٹی تو اب شروع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنا ہے میر جعفر کی حکومت مراسلے پر کمیشن بنا رہی ہے، میں شہباز شریف کے کمیشن کو نہیں مانتا، ہم صرف سپریم کورٹ کے کمیشن کو مانیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کمیشن اوپن ہیئرنگ کرے تاکہ سب کو پتہ چلے پاکستان سے کتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف تم اور تمہاری فیملی سے زیادہ جھوٹے لوگ اس دنیا میں آئے ہی نہیں، تم نے لاہور ہائی کورٹ میں گارنٹی دی تھی کہ نواز شریف واپس آجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی دولت کے جعلی دستاویزات پیش کئے، قطری خط بھی جعلی نکلا، ٹرسٹ ڈیڈ کیلبری فونٹ سے لکھی ہوئی تھی، وہ فونٹ 2006 میں آیا ہی نہیں تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ کے اندر کوئی عہدہ دے دینا چاہیئے، اس نے جتنا تحریک انصاف کے خلاف کام کیا اتنا تو ن لیگ والوں نے بھی نہیں کیا۔

عمران خان نے کہا کہ ان کو بار بار کہا کہ ہمارے ساتھ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈز کی بھی تحقیقات کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بچے کو اردو آتی نہیں اور بڑے بڑے اس کے سامنے جھکے ہوئے ہوتے ہیں،  مریم نے زندگی میں ایک گھنٹے کا کام نہیں کیا اور وہ تیار بیٹھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا کہ توشہ خانہ سے چوری کی، پاکستان کی تاریخ میں کسی وزیر اعظم نے اتنا کم پیسہ نہیں خرچ کیا جتنا کم میں نے کیا۔

عمران خان نے کہا کہ  لاہور میں آپ کا جیتنا بھی شکریہ ادا کروں کم ہے، میں نے کبھی اتنے بڑے جلسے کے سامنے خطاب نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں پاس ہی میو ہسپتال میں پیدا ہوا تھامیرے والدین نے تحریک پاکستان میں حصہ لیا۔مجھے ایک بات سیکھائی کہ تم شکر ادا کروں تم آزاد ملک میں پیدا ہوئے۔ ہم نے نہ غلامی قبول کرنی ہیں اور نہ امپورٹڈ حکومت کو قبول کرنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سیلیکڈ حکومت پتہ چلا کون سی ہوتی ہے، جو باہر سے سلیکڈ ہو کر آتی ہیں، میں جب وزیر اعظم بنا میری کوشش تھی آزاد خارجہ پالیسی بنے، میں نے پہلے ہی فیصلہ کیا تھا اسلام فوبیا کے خلاف آواز اٹھاوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں روس اس لئے گیا کہ گیس کا کنٹریکٹ ختم ہو رہا تھا، روس ہمیں تیس فیصد کم قیمت پر تیل دے رہا تھا۔ ہندوستان کی فارن پالیسی ان کی عوام کے مفادات کے لئے ہماری کسی اور ملک کے مفاد کے لئے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتی جب آپ کے اندر میر جعفر اور میر صادق نہ ہو، سب سے بہتر کارکردگی ہماری حکومت تھی، ہمارے ایکسپورٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھی، پوری دنیا سے کم بیروزگاری تھی وہ بھی کورونا کے دنوں میں۔

مزید کہا کہ ہم نے کسانوں کو شگر مافیہ سے پیسے دلوائے، دو دفعہ بینظیر اور نواز شریف کی حکومت کرپشن پر گری، باہر سے کس طرح اس ملک کے خلاف سازش کی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ میں عدالتوں سے پوچھتا ہو قانون ان کے لئے نہیں ہے، یہ لوگ ہمارے ٹک پر عوام سے ووٹ لے کر آئے اور سندھ ہاؤس میں بکروں کی طرح بولیاں لگوا کر بک گئے۔ اپ کو کہوں گا ان کو آئندہ کسی حلقے سے جیتنے نہیں دینا۔

انہوں نے کہا کہ جو اس ملک کو تیس سال سے لوٹ رہے تھے ان کو مسلط کر دیا گیا، شہباز شریف نے کہا تھا زرداری کا پیٹ پھاڑ کا پیسا نکالوں گا۔


متعلقہ خبریں