120 روز بعد ای سی ایل سے نام خودبخود نکل جائے گا، رانا ثنا اللہ


اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 120 روز بعد ای سی ایل سے نام خودبخود نکل جائے گا۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو مخالفین کے لیے استعمال کیا گیا اور اگر کسی کو ڈرانا ہوتا تھا تو نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا جاتا تھا۔ ہم خود نیب کے متاثرہ رہے ہیں اور بلاوجہ لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جاتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے اب 120 روز سے زائد افراد کا نام خودبخود نکل جائے گا اور اس اقدام سے 3 ہزار افراد کے نام ای سی ایل سے نکل جائیں گے۔ بڑے پیمانے پر عوام سے فراڈ کرنے والے بھی ای سی ایل پر رہیں گے اور دہشت گردی میں ملوث افراد کو اس کا فائدہ نہیں ملے گا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ملکی سلامتی کے خلاف کام کرنے والوں کے نام ای سی ایل میں رہیں گے اور جن افراد کوعدالت نے ای سی ایل پر ڈالا انہیں بھی نہیں نکالا جائے گا۔ قانون کے مطابق جس کی جو سیکیورٹی بنتی ہے وہ دی جائے گی جبکہ عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی دی جا رہی ہے اور عمران خان کو رینجرز، ایف سی اور دیگر ادارے سیکیورٹی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن سیکیورٹی کے معاملے پر کوئی کمی نہیں رکھی جائے گی اور تمام قانون میرٹ پر بنائے جارہے ہیں کسی کے فائدے کے لیے نہیں۔ اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے تمام معاملات زیر باعث لائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سفیر کی بریفنگ، خفیہ اداروں کی تحقیق میں بیرونی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، قومی سلامتی کمیٹی

وزیر داخلہ نے کہا کہ کمیٹی نے اعلامیہ جاری کیا ہے اور اعلامیہ کے علاوہ کوئی بات نہیں کی جائے گی۔ دوسروں کی مثالیں دینے والے توشہ خانے کے تمام تحائف لے گئے اور اگر پہلے اس طرح کا کوئی توشہ خانہ کا معاملہ ہوا تو اسے درست کرنا چاہیے تھا۔ کسی مخالف کے خلاف بغیر انکوائری مقدمہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کسی کے خلاف کوئی مضبوط شواہد نہیں ملتے اسے مورد الزام نہیں ٹھہرایا جائے گا۔ پہلے انکوائری کی جائے گی اور ثبوت ملنے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔ ایسے نہیں ہوگا کہ کارروائی شروع کرنے سے پہلے لوگوں کو گرفتار کر لیا جائے۔


متعلقہ خبریں