سکھ بھی ‘دان’ ادا کرتے ہیں


پشاور: رمضان المبارک کے دوران دنیا بھر کے صاحب استطاعت مسلمان زکوۃ ادا کرنے کا فریضہ ادا کرتے ہیں۔ فریضہ زکوۃ سے ملتے جلتے انفاق کے نمونے دیگر مذاہب میں بھی پائے جاتے ہیں۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم سکھ ضرورت مندوں کی مدد کی غرض سے اپنی آمدن کا دسواں حصہ مختص کرتے ہیں۔ دان کہلانے والا یہ عطیہ براہ راست دینے کے بجائے مذہبی مراکز کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے۔

سکھ مذہب میں ہرشخص ماہانہ بنیادوں پر استطاعت کے مطابق اپنی مخصوص عبادت گاہوں میں دان جمع کراتا ہے۔ دان کی رقم سے ضرورت مندوں کی مدد کی جاتی ہے۔ مندراورلنگر کے اخراجات بھی اسی رقم سے پورے کیے جاتے ہیں۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے پشاور میں مندر کمیٹی کے چیئرمین رام لال کا کہنا تھا کہ دنیا کا ہر مذہب انسانی خدمت کا درس دیتا ہے۔ غریب اورنادارافراد کی مدد کرنے کی تلقین ہر مذہب میں موجود ہے۔

اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک زکوۃ کی ادائیگی کے لئے خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ مخصوص مقدار میں نقدی یا قیمتی اشیاء کے مالک افراد اپنی ملکیت میں ان اشیاء کا ایک برس گزر جانے کے بعد اڑھائی فیصد کے حساب سے زکوۃ ادا کرتے ہیں۔

سکھ مذہب میں ‘دان’ کہے جانے والا عطیہ بھی اسی اہتمام کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے جس کے ساتھ دیگر مذہبی رسوم ادا کی جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں