خطے میں نئی سرد جنگ اور چین کو درپیش خطرات ناقابل قبول ہیں، مشاہد حسین

چین

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین نے کہا ہے کہ خطے میں نئی سرد جنگ اورچین کو درپیش خطرات ناقابل قبول ہیں، ’’ ون روڈ ون بیلٹ‘‘ منصوبے کے تحت 70 ممالک آپس میں جڑیں گے جس سے ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان کے دورے پر آئے چینی وفد کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے ارکان سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

چینی وفد کے سربراہ کانگ کوان نے کہا کہ پاک چین دوستی پر پاکستانی سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا ہی ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے پاکستانی نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔

سی پیک منصوبے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہا کہ اسے عام آدمی کے لیے فائدہ مند اورروزگار کا ذریعہ بنایا جائے گا، پاکستان میں غربت کا خاتمہ، علم، تحقیق اور ثقافت کا فروغ چاہتے ہیں۔

سینیٹر رحمان ملک نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گرد تنظیم داعش پاکستان اور چین دونوں ممالک کیلئے بڑا خطرہ ہے، پاکستان کا دشمن بلوچستان، سی پیک اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو مستقل  نشانہ بنا رہا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے چین سے مطالبہ کیا کہ پاکستان چینی شہریوں کو 71  ہزار ویزے جاری کرتا ہے، چین بھی پاکستان کے لیے ایک تہائی ویزوں کا اجرا کرے۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری اقدار مستحکم ہو رہی ہیں جس کے بعد پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

کمیٹی کے دیگر ارکان نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے آغاز سے خطے میں بہتر ماحول پیدا ہوا ہے، پاکستان اور چین میں روابط عالمی و علاقائی امن و سلامتی کے لیے اہم ہیں، خطے میں نئی سرد جنگ اورچین کو درپیش خطرات ناقابل قبول ہیں۔


متعلقہ خبریں