اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیراعظم کو حنیف عباسی کی تعیناتی پر نظر ثانی کا حکم


اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو حنیف عباسی کی تعیناتی پر نظر ثانی کا حکم دیدیا، کیس کی سماعت 17 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

حنیف عباسی کو معاون خصوصی تعینات کرنے کے خلاف سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی،شیخ رشید  کے وکیل نے استدعا کی کہ حنیف عباسی کو کام سے روکیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے حنیف عباسی، سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کر دیا، کام سے روکنے کی متفرق درخواست پر بھی نوٹس جاری کر دیا گیا۔

عدالت سے باہر آتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں سوچ سمجھ کر آیا ہوں اور عدالت پر مکمل اعتماد ہے، نااہل حکومت ہم پر مسلط کردی گئی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے خود پر فرد جرم عائد نہیں ہونے دی، اے این ایف کیس میں ملزمان پر وکلاء نے فرد جرم عائد نہیں ہونے دی، میرا بھتیجا روز عدالت میں ذلیل و خوار ہورہا ہے، عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جلد انتخابات ہوررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آگ بہت دور تک جا پہنچی ہے جسے میں جانتا ہوں، شیخ رشید

درخواست کے مطابق حنیف عباسی کے خلاف 2012 میں اینٹی نارکوٹکس فورس نے مقدمہ درج کیا، حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزا یافتہ ہیں، ان کے خلاف ٹرائل کورٹ نے 21 جولائی 2018 کو سزا سنائی۔

لاہور ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کی سزا معطل کر رکھی ہے تاہم مجرم ہونے کا فیصلہ ختم نہیں ہوا، درخواست میں سوال کیا گیا ہے کہ سیکرٹری کابینہ بتائیں کس قانون کے تحت حنیف عباسی کواس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے حنیف عباسی کو 27 اپریل 2022 کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا، درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکرٹری کابینہ اور محمد حنیف عباسی کو فریق بنایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں