سری لنکا میں پر تشدد جھڑپیں: 2 ہلاک، 139 سے زائد زخمی، وزیراعظم مستعفی، کرفیو نافذ

سری لنکا میں پر تشدد جھڑپیں: 2 ہلاک، 139 سے زائد زخمی، وزیراعظم مستعفی، کرفیو نافذ

سری جے وردھنے پورا کوٹے: سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجہ پاکشے نے حکومتی حامیوں اور مخالفتین کے درمیان ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ پرتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 139 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ جھڑپوں کے بعد کولمبو میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

 سری لنکا  میں معاشی بحران: ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے قرضوں کی ادائیگیاں معطل

ہم نیوز نے انڈین ایکسپریس، این ڈی ٹی وی اور دیگر عالمی خبر رساں ایجنسیون کے حوالے سے بتایا ہے کہ راجہ پاکشے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنا استعفیٰ صدر گوتبایا راجہ پاکشے کو بھجوا دیا ہے۔ سری لنکا کے صدر مستعفی ہونے والے وزیراعظم کے چھوٹے بھائی بھی ہیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق جھڑپوں میں شدت اس وقت آئی جب حکومت کے حامیوں نے کولمبو میں صدر دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر لاٹھیوں سے حملہ کردیا جس کے باعث درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔

سری لنکا میں معاشی بحران شدت اختیار کرگیا،کابینہ کے 26 ارکان مستعفی

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زخمیوں کی بڑی تعداد کو اسپتال لائے جانے کی تصدیق کولمبو نیشنل اسپتال کے ترجمان پشپا نے کی ہے۔

سری لنکا میں متعین امریکی سفیر نے پرامن مظاہرین پر کیے جانے والے تشدد پر اپنے ردعمل میں مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے تحقیقات کی جائیں اور تشدد کا راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دینے والوں کو گرفتار بھی کیا جائے۔

سری لنکا:مظاہرے روکنے کے لیے فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹربلاک

واضح رہے کہ سری لنکا اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا گزشتہ کئی ماہ سے کر رہا ہے۔ ملک میں نہ صرف کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہے بلکہ ادویات تک کی دستیابی مشکل ہو چکی ہے۔


متعلقہ خبریں