سری لنکا: مستعفی وزیراعظم کا گھر نذر آتش، سیکیورٹی حکام کی فائرنگ، پولیس کی شیلنگ

سری لنکا: مستعفی وزیراعظم کا گھر نذر آتش، سیکیورٹی حکام کی فائرنگ، پولیس کی شیلنگ

کولمبو: سری لنکا میں حکومت مخالف مظاہرین نے مستعفی وزیراعظم سمیت سابق کابینہ کے چند دیگر اراکین کے گھروں کو نذر آتش کردیا ہے۔

سری لنکا میں پر تشدد جھڑپیں: 2 ہلاک، 139 سے زائد زخمی، وزیراعظم مستعفی، کرفیو نافذ

سری لنکا میں حکومت کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد وزیراعظم مہندا راجہ پاکشے نے آج اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وزیراعظم نے استعفیٰ صدر کو بھیج دیا تھا جو ان کے چھوٹے بھائی بھی ہیں۔

واضح رہے کہ آج ہونے والے پرتشدد ہنگاموں و جھڑپوں میں پانچ افراد ہلاک اور189 زخمی ہو گئے ہیں۔ حکام نے صورتحال پہ قابو پانے کے لیے کولمبو میں کرفیو نافذ کر کے فوج کو تعینات کردیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک رکن اسمبلی بھی شامل ہے۔

ہم نیوز نے اس ضمن میں عالمی خبر رساں ایجنسی اور بھارت کے مؤقر نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ مستعفی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر متعین سیکیورٹی حکام نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اس وقت گھر کے اندر سے فائرنگ بھی کی جس وقت انہوں نے گھر کے مرکزی گیٹ کو توڑا اور ایک ٹرک کو نذر آتش کردیا تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کی جانے والی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں؟

 سری لنکا  میں معاشی بحران: ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے قرضوں کی ادائیگیاں معطل

خبر رساں اداروں کے مطابق پولیس نے موقع پر جمع لوگوں کے ہجوم کو وہاں سے ہٹانے کے لیے آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے ہیں لیکن مظاہرین کی جانب سے نا رکنے والی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس حکام نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ مستعفی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر متعین حکام نے گھر کے اندر سے فائرنگ کی جس کا مقصد لوگوں کو دور ہٹانا تھا۔

سری لنکا میں معاشی بحران شدت اختیار کرگیا،کابینہ کے 26 ارکان مستعفی

اس حوالے سے خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ آنسوگیس کے متعدد شیل مستعفی وزیراعظم کے گھر کے نزدیک واقع امریکی سفارتخانے سے بھی ٹکرائے ہیں۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں حکام نے مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے کولمبو میں کرفیو نافذ کر کے فوج کو متعین کردیا تھا۔

سری لنکا:مظاہرے روکنے کے لیے فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹربلاک

خبر رساں اداروں کے مطابق حکومت سے ناراض مظاہرین نے سابق کابینہ کے دیگر اراکین کے گھروں پر بھی حملے کیے ہیں اور انہیں نقصان بھی پہنچایا ہے۔


متعلقہ خبریں