طالبان نے خواتین سے متعلق سخت فیصلے واپس نہ لیے تو اقدامات کریں گے، امریکہ


واشنگٹن: امریکہ نے طالبان کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ خواتین کے متعلق سخت فیصلوں کو واپس نہیں لیں گے تو ان کے خلاف سخت اقدامات پر مجبور ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ اگر طالبان حکومت افغانستان میں خواتین پر غیر ضروری گھر سے باہر نکلنے، برقع پہننے کی شرط اور لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق اپنے سخت فیصلوں کو واپس نہیں لیتی تو سخت اقدامات پر مجبور ہوں گے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے خواتین کے عوامی مقامات پر برقع پہننے کو لازمی قرار دینے کے حکم کو واپس لینے کے لیے براہ راست بات کی ہے۔

ترجمان نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ اگرخواتین سے متعلق سخت فیصلوں کو واپس نہیں لیا جاتا تو امریکہ طالبان پر دباؤ بڑھانے کے لیے سخت اقدامات بھی اٹھا سکتا ہے۔ ہمارے پاس بہت سے ایسے ٹولز ہیں جنہیں استعمال کر کے طالبان پر دباؤ بڑھایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا: مستعفی وزیراعظم کا گھر نذر آتش، سیکیورٹی حکام کی فائرنگ، پولیس کی شیلنگ

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ان اقدامات اور ٹولز سے متعلق وضاحت نہیں کی تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ افغانستان میں امدادی کاموں اور فنڈز کی فراہمی کو مشروط کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امیر طالبان ملا ہبت اللہ اخوندزادہ نے خواتین کو عوامی مقامات پر چہرہ اور سر سے پاؤں تک ڈھانپنے والا برقع پہننے کا حکم دیا جبکہ ایک ماہ قبل ہی امیر طالبان کی مداخلت پر ہی لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کو کھلنے کے ایک ہی گھنٹے بعد دوبارہ بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا جب کہ تاحال خواتین کو ملازمتوں پر واپس سے روک رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں