یوکرین امن مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، روس

یوکرینی صدر کا 6 ہزار روسی فوجی مارے جانے کا دعویٰ

ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ یوکرین امن مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین میں روس کے خصوصی آپریشن کے آغاز کے بعد ماسکو اور کیف استنبول میں یوکرین جنگ کے حل کے لیے مذاکرات کے کئی دور کرچکے ہیں جو کہ اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔

ماسکو کیف مذاکرات سرد مہری کا شکار ہیں۔ جبکہ پوٹن نے مذاکراتی عمل کے حوالے سے کہا کہ یوکرین نے مذاکرات معطل کیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین تعمیری مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتا اور غیر سنجیدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں 90 ہزار سرکاری ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے پر غور

واضح رہے کہ ڈونباس میں 8 سال سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے ماسکو نے فروری میں آپریشن شروع کیا تھا۔ صدر پیوٹن نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں یوکرینی فوج کی کارروائیاں نسل کشی کے مترادف ہیں اور کہا کہ روس کا ہدف یوکرین کے ’نازی ازم‘ کو روکنا ہے۔


متعلقہ خبریں