کراچی: صدر دھماکے میں ملوث ملزم کے پڑوسی ملک کی دہشتگرد تنظیم سے  رابطے کا انکشاف


 کراچی کے علاقے صدر میں ہونیوالے دھماکے میں  ملوث ملزم کے  پڑوسی ملک  کی دہشتگرد تنظیم سے رابطے کاانکشاف ہوا ہے۔

صوبائی مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب  کے ہمراہ  ایک پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی نے بتایا کہ صدر دھماکے میں ملوث اللہ ڈنوپڑوسی ملک  کی دہشتگرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ اللہ ڈنو مختلف ریاست مخالف احتجاج اور دیگر سرگرمیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 12 مئی کو صدر میں ہونے والے بم دھماکے میں ملوث ایک ملزم اللہ ڈنو گزشتہ روز ماڑی پور میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کی کارروائی میں ہلاک ہوا جب کہ اس دوران ملزم کا ایک ساتھی بھی مارا گیا۔

یہ بھی پڑھیں :کراچی: صدر میں دھماکہ، ایک شخص جاں بحق، 8 افراد زخمی

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے اور دھماکوں میں مالی معاونت بھارت سے ہوتی ہے ۔دہشت گردی کے واقعے اور دھماکے  کے لیےفون کالز ایران سے آپریٹ ہورہی ہیں۔ایران کے دہشت گردی کےواقعات میں ملوث ہونے کا ثبوت نہیں۔ایس آر اے کا سرغنہ اصغر شاہ ایران میں ہے جو وہاں سے احکامات دیتا ہے۔ آڈیو بھی موصول ہوگئی ہے جس میں سندھی میں گفتگو کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزم کی تمام فوٹیجز حاصل کی ہیں۔جو شواہد ملے ہیں وہ ثابت کرتے ہیں کہ حالیہ صدر بم دھماکے میں یہی دہشتگرد ملوث تھا۔عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والا دہشتگرد اللہ ڈنو آئی ڈی بنانے کا ماہر تھا۔دہشت گر دنے ایران سے ٹریننگ لی تھی ۔ ریلوے لائن پر دھماکوں کے لیے بھی اللہ ڈنو نے ای آئی ڈیز تیار کی تھیں۔

ان کا کہنا ہے کہ  ملزم صدر بم دھماکے کیلئے ساڑھے پانچ کلو میٹر پیدل سائیکل لے کر آیا تھا۔ اس نے کئی مقامات پر سائیکل کھڑی کرنے کی کوشش کی۔ ملزم نے صدر میں ایک مقام پر سائیکل کھڑی کی اور قریبی ہوٹل پر بیٹھ گیا تھا۔ سرکاری گاڑی کو دیکھ کر ملزم نے ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ اس کام کیلئے ملزم اور اس کے ساتھیوں کو دو لاکھ روپے کی فنڈنگ ہوئی جس کی ٹرانزیکشن بھی پکڑی گئی ہے۔بڑ ے دھماکے تقریبا50 ہزار روپے کے عوض کیا جارہے تھے۔ریلوے ٹریک پر چھوٹے دھماکے 10 سے پندرہ ہزار روپے کے عوض کیے جارہے ہیں۔


متعلقہ خبریں