پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری گرفتار


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کو گرفتار کر لیا گیا۔

پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا  اور گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن  کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اطلاعات ہیں کہ شیریں مزاری کو گرفتار کر کے پولیس لاہور روانہ ہو گئی۔

اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او نے کہا کہ شیریں مزاری کو ڈیرہ غازی منتقل کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف ڈیرہ غازی خان میں پرانی ایف آئی آر درج ہے۔

ڈیرہ غازی خان میں شیریں مزاری کے خلاف اینٹی کرپشن میں جعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج ہے اور یہ مقدمہ ڈپٹی کمشنر راجن پور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ جس کے متن کے مطابق شیریں مزاری اور دیگر نے موضع کچہ میاں والی نمبر 2 کی جمع بندی غائب کردی۔

شیریں مزاری کی بیٹی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ کو مرد پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری، شبلی فراز اور زلفی بخاری گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی تھانہ کوہسار پہنچ گئے۔

فواد چودھری نے کہا کہ کچھ دیر بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن فائل کر رہے ہیں اور ہمارے وکلا اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ چکے ہیں۔ شیریں مزاری پر کیس 1972 کا ہے اور ان کی پیدائش 1966 میں ہوئی، کیس کا اندازہ یہیں سے ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حکومتی اقدامات کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور حکومت اگر لڑائی کرنا چاہتی ہے تو پھر لڑائی ہو گی۔

سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔ شیریں مزاری کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور شیریں مزاری کی گرفتاری پر کارکن اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ اطلاعات ہیں کہ شیریں مزاری کو اسلام آباد میں ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شیریں مزاری کو اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ سے ڈیرہ غازی کی ٹیم نے گرفتار کیا اور شیریں مزاری کی گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے لڑائی کا فیصلہ کر لیا، شیریں مزاری کی گرفتاری اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ حکومت حالات خراب کرنے جارہی ہے۔

انہوں نے شیریں مزاری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو کچھ بھی کر سکتے ہیں، یہ تاریخ کو مزید قریب کرالیں گے۔ ممکن ہے عمران خان کی بھی گرفتاری ہو۔

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت اب تمام حدیں پار کر چکی ہے اور اب خواتین کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ شیریں مزاری کی انسانی حقوق کے حوالے سے کافی خدمات ہیں۔


متعلقہ خبریں