لانگ مارچ سے پہلے کریک ڈاون،پی ٹی آئی رہنماوں کے گھروں پر چھاپے


چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان  کیے جانے کے بعد  پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ 

اسلام آباد اور پنجاب میں پولیس نے رات گئے تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ پی ٹی آئی کے درجنوں کارکن گرفتار کر لئے گئے ۔

لاہور میں پولیس نے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حماد اظہر کے گھر پررات گئے چھاپا مارا۔ پولیس کی بھاری نفری گارڈن ٹاؤن لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر کے گھر پہنچی تو کارکنوں کی بڑی تعداد حماد اظہر کی رہائش گاہ کے باہر اکھٹی ہو گئی ۔

پولیس حماد اظہر کی رہائش گاہ سے کسی پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ حماد اظہر قافلے کی صورت میں گھر سے روانہ ہو گئے ۔حماد اظہر کے جانے کے بعد پولیس نے ان کی رہائش گاہ کے باہر سے 8کارکنان کو گرفتار کر لیا ۔

حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرتی حکومت آخری ہچکولے کھا رہی ہے۔ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے۔ ہم بھاگنے والے نہیں۔ پولیس بغیر وارنٹ انکے گھر میں داخل ہوئی۔چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔ حماد اظہر نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے انکے گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

سیالکوٹ میں عثمان ڈار اور فردوس عاشق اعوان کی رہاشگاہ پر بھی پولیس نے چھاپے مارے۔ عدم موجودگی پر پولیس انہیں بھی گرفتار نہ کر سکی۔

تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ پولیس نے انکی گرفتاری کے لئے بھاری نفری کے ساتھ انکے گھر جناح ہاوس سیالکوٹ پر چھاپہ مارا  ۔تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے ۔ عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے اور گرفتاریاں ہمیں اسلام آباد جانے سے نہیں روک سکتی۔ ہم ہر قسم کی رکاوٹوں کے باوجود پر امن احتجاج کر کے رہیں گے۔

اسلام آباد میں پولیس  نےپی ٹی آئی کے سینئر رہنما بابر اعوان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ پولیس  ملازمین سے بابر اعوان کی موجودگی کے بارے پوچھتی رہی۔بابر اعوان کو آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں لارجر بنچ کے سامنے پیش ہونا ہے

راولپنڈی میں سابق وزیر داخلہ  شیخ رشید کی رہائشگاہ لال حویلی پر پولیس نے راشد شفیق کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا۔ راشد شفقق لال حویلی کے عقبی دروازے سے نکل گئے۔

سابق صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ کی رہائشگاہ دھمیال ہاؤس پر پولیس نے چھاپہ مارا ، بشارت راجہ بھی گھر پر موجود نہ تھے ، جسکے بعد پولیس واپس روانہ ہو گئی۔

راجہ بشارت نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا اور ملازمین کو ہراساں کیا گیا۔ میں گھر پر نہیں تھا، پولیس دوبارہ آنے کی دھمکی دیکر گئی ہے۔ کسی بھی شہری کے گھر پر رات گئے چھاپہ مارنا انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔ راجہ بشارت نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے آزادی مارچ کو نہیں روک سکتے۔

تحریک انصاف کے کارکنان اور ر ہنماوں کے خلاف کراچی میں بھی کریک ڈاون کا سلسلہ  جاری رہا ۔ کراچی پولیس نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سیف الرحمان محسود ، عطا اللہ خان اور رکن صوبائی اسمبلی بلال عفار کے گھروں پر چھاپے مارے ۔

رکن صوبائی اسمبلی راجہ اظہر کے مطابق پولیس نے ایم این اے سیف الرحمان محسود اورعطا اللہ کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک انصاف کے ایم پی اے بلال غفار کا کہنا ہے کہ پولیس نے انکے گھر کا گھیراؤ کیا اور گھر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

 


متعلقہ خبریں