حکومت کا پی ٹی آئی سے کوئی مفاہمت نہ کرنےکا اعلان


اسلام آباد: حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے کوئی بھی مفاہمت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

وزیر توانائی خرم دستگیر اور وزیر مملکت مصدق ملک نے موجودہ صورتحال پر مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ مصدق ملک نے کہا کہ کیا یہ مناسب ہے کہ سڑک پر آئیں اور خون بہائیں، احتجاج سب کا حق ہے مگر خون ریزی کا نہیں اور ہمیں خبریں ملیں کہ اسلحہ اکٹھا کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو اپنی آواز اٹھانے کا حق ہے لیکن کیا قتل وغارت کرنا بھی آئینی حق ہے؟ پی ٹی آئی رہنما خود کہتے ہیں احتجاج خونی ہے۔ عمران خان سے پوچھتا ہوں جلاؤ گھیراؤ، قتل وغارت آئینی حق ہے؟ عمران خان نے جلسے کیے لیکن انہیں کسی نے نہیں روکا۔

مصدق ملک نے کہا کہ جب انہیں کہا گیا کہ لکھ کر دے دیں کہ احتجاج پر امن ہے تو انہوں نے انکار کر دیا اور تمام اقدامات لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ عدلیہ کا ٹرائل ہے اور عدلیہ ٹرائل کرتی ہے لیکن یہ عدلیہ کا اور نہ اسٹیبلشمنٹ کا ٹرائل ہے بلکہ ملکی سلامتی کی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی والوں سے اسلحہ برآمد ہونا خونی مارچ کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ

وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ شعبہ توانائی کی بربادی سے متعلق بات نہیں کریں گے۔ آج ملک میں معیشت کی تباہی کے ذمہ دار عمران خان ہیں اور عمران خان کی قیادت میں جتھوں کا قافلہ اسلام آباد پر حملہ آور ہو گا۔ ماضی میں بھی یہ جتھہ اسلام آباد میں پولیس پر حملہ آور ہوا تھا اور یہی جتھہ ڈنڈے لے کر پارلیمنٹ پر حملہ آور ہوا جبکہ اسی جتھے نے اکتوبر 2016 میں بھی صوبائی سرکاری وسائل کا استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق شہریوں کا اجتماع آئینی حکومت کو گرانے کے لیے استعمال نہیں ہو سکتا اور یہ حق کسی انقلاب، جتھہ بندی اور شورش کے لیے بھی استعمال نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کی سڑکیں کیمپنگ گراؤنڈ کے طور پر استعمال نہیں کی جاسکتیں جبکہ اجتماع کا حق اور احتجاج کو دوسرے شہریوں کے حقوق کو کچلنے کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔


متعلقہ خبریں