ایوان فیصلہ کرے گا انتخابات کب ہونے ہیں، وزیر اعظم


اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم محنت کر کے اس معیشت کو بچانا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی منشا سے موجودہ حکومت وجود میں آئی ہے  جبکہ آئین اور قانون کی روح کے مطابق تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے ہر غیر مہذب رویئے کو فروغ دیا، عظمیٰ بخاری

انہوں نے کہا کہ کیا کسی جماعت کو ملک میں بدامنی پھیلانے کی اجازت دی جا سکتی ہے ؟ کیا کسی جتھے یا جماعت کو آئین سے بغاوت کا حق دیا جا سکتا ہے ؟ تمام ادارے پارلیمان سے پروان چڑھتے ہیں اور ہم محنت کر کے اس معیشت کو بچانا چاہتے ہیں ملک میں ہچکولے کھاتی معیشت کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے اور تمام اداروں نے پارلیمنٹ کی کوک سے جنم لیا ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین سال میں گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا گیا، چینی صدر کو نہ آنے دینا ترقی کے خلاف سازش تھی۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور اداروں کو کس طرح سے بدنام کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا لیکن ہم میں سے کسی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ آج قومی اسمبلی میں بل پاس کر کے آئندہ کے لیے شفاف انتخابات کی بنیاد رکھی گئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عدلیہ حق میں فیصلہ دے تو یہ خوش اور نہ دے تو تنقید کرتے ہیں۔ ہم نے ماضی کو نہیں دھرانا بلکہ ملک کو معاشی طور پر آگے لے کر جانا ہے۔ ہم سیاستدان ہیں تلخیاں ہو جاتی ہیں لیکن تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بلین ٹری کے جھوٹے نعرے لگانے والوں نے کل درختوں کو آگ لگا دی۔ سوچنا ہو گا کہ ہمیں تخریب کی طرف جانا ہے یا تعمیر کی طرف۔

وزیر اعظم نے لاہور میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کے لواحقین کے لیے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں پولیس اہلکار پر گولی چلائی گئی اور گزشتہ روز لاہور سے پی ٹی آئی رکن سے اسلحہ برآمد کیا گیا، وہ کدھر لے کر جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کشمیریوں کا اتنا ہی احساس تھا تو کل اپنا مارچ منسوخ کرتا، ان کو شہیدوں اور ان کے لواحقین کی کوئی پروا نہیں تھی۔ عمران خان نے پٹرول کی قیمت کم کر کے ہمارے لیے سرنگیں بچھائیں اور اسپتالوں میں ادویات مفت ملتی تھیں جسے انہوں نے بند کر دیا۔ انہوں نے غریب عوام کی زندگی تنگ کر دی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں اور میں کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہوں۔ پاکستان کو عظیم ملک بنانے کے لیے اپنا خون بہانے کو تیار ہیں۔ الیکشن کب ہوں گے اس کا فیصلہ ایوان کرے گا جبکہ حکومت کی مدت ایک سال دو مہینے رہتی ہے۔


متعلقہ خبریں