کابل: خواتین کا روٹی، کام اور آزادی کے نعرے کے ساتھ طالبان کے خلاف احتجاج


افغان دارالحکومت کابل میں خواتین نے طالبان کی جانب سے عائد سخت پابندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

احتجاجی  خواتین  نےخوراک، روزگار اور انسانی حقوق کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ سال اگست میں اقتدار میں آنے کے بعد سے طالبان نے  خواتین کے خلاف سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کے اسکولوں کو کھولا جائے۔ افغانستان میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول بند ہیں اور ہزاروں طالبات گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

افغانستان میں مخصوص نوکریوں کے علاوہ دیگر ملازمتوں میں خواتین کو مزید کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ طالبان نے عوامی مقامات پر خواتین کے لیے برقعہ پہننا بھی لازمی قرار دیا ہے۔

 یاد رہے کہ رواں مہینے طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہبت اللہ اخونزادہ نے کہا تھا کہ خواتین گھر پر ہی رہیں۔انہوں نے ایک فرمان کے ذریعے کہا تھا کہ خواتین گھر سے باہر جاتے ہوئے چہرے کا نقاب کریں اور نیلے برقعے کا استعمال کریں۔


متعلقہ خبریں