یورپی یونین کی روسی تیل کی 90فیصد درآمدات پر پابندی


یورپی یونین نے روس کی تیل کی 90 فیصد درآمدات پر پابندی عائد کرنے  پراتفاق کر لیا ہے۔روس کے اہم بینک کوسوئفٹ فنانشل سسٹم سے بھی نکالا جائے گا۔

یورپی یونین کے رکن ممالک کے نمائندوں کی برسلز میں  ہونے والی ملاقات  میں معاملات طے پا گئے ہیں۔

یورپی یونین  نے ہنگری سے سمجھوتہ کیا ہے کہ روس کی 90 فیصد تیل کی درآمد پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ پائپ لائن کے ذریعے یورپ پہنچنے والے تیل کو پابندی سے مستثنٰی قرار دیا جائے گا۔

 اس سے قبل ہنگری نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر مکمل طور پر پابندی لگا دی گئی تو اس کی معیشت تباہ ہو جائے گی۔

 یورپی یونین  کے27 ممالک پر مشتمل بلاک کئی ہفتے سے روس پر مکمل طور پر پابندی لگانے پر زور دے رہا تھا۔ تاہم ہنگری کے وزیراعظم وکٹر آربن مسلسل اس کی مخالفت کرتے رہے۔

معاہدے کے بعد یورپین کونسل کے چیف چارلس مچل نے ٹویٹ  میں کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے تیل کی درآمد پر پابندی کا معاہدہ تیار ہے۔ جس کے تحت فوری طور پر روس سے دو تہائی تیل کی درآمدات  پر پابندی لگائی جائے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس پر جنگ کے خاتمے کے لیے زیادہ سے زیادہ دباؤ  ڈالا  جا سکے گا۔


متعلقہ خبریں