تجارت بڑھانا ترجیح ہے، بھارت میں مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، گن پوائنٹ پر قانون سازی نہیں چاہتے: بلاول

عمران خان کے دورہ روس کو تحریک عدم اعتماد سے جوڑنا بڑی غلط فہمی ہے، بلاول

انقرہ: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلی ترجیح دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانا ہے، پاکستان اور ترکی کے عوام ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں، پاکستان میں کسی بھی جماعت کی حکومت ہو ترکی کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، بھارت میں انتہا پسند ہندوں سے مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، بھارت میں اپنے حقوق کیلئے لڑنے والے بہادر ہیں۔

ای کامرس، تعلیم اور انفرا اسٹرکچر کے شعبوں میں ترکی کے تجربات سے استفادہ کریں گے: وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق عالمی ذرائع ابلاغ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات بہت مضبوط ہیں، ترکی نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا،
2005 کے زلزلے میں ترکی کے عوام اور حکومت نے پاکستان کی مدد کی، 2010 اور2011 کے سیلاب کے وقت بھی ترکی کی حکومت نےامداد بھیجی۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانا ہے، پاکستان نے ترکی کے ساتھ دو طرفہ تجارت کا حجم بڑھانے کا ہدف رکھا ہے، آئندہ دو سالوں میں دوطرفہ تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف ہے، ہماری حکومت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کوفروغ کی خواہاں ہے، دونوں ممالک اپنے تعلقات کو بڑھانے میں یقین رکھتے ہیں، پاکستان اور ترکی کی بزنس کمیونٹی میں آج وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ہم ترکی کے شکر گزار ہیں، 5 اگست 2019 میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، بھارت کی حکومت نے کشمیریوں کے حقوق پر شب خون مارا، بھارت نے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ختم کر کے اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی، ہم چاہتے ہیں کہ ترکی بھی مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھرپور آواز اٹھائے۔

عوام کی خوشحالی کے لیے اقتصادی تعاون ترجیح ہے، صدر رجب طیب ایردوان

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے خطے میں پاکستان کو کچھ چیلنجز کا سامنا ہے، چین ہمارا ہمسایہ ہے جو ہر وقت مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، آج کل پوری دنیا چین کے ساتھ تجارت کر نا چاہتی ہے، پاکستان اور چین کے مابین سی پیک منصوبہ جاری ہے، سی پیک منصوبے سے پاکستان اور چین میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر خارجہ نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان نے عالمی پلیٹ فارم پر بھرپورآواز اٹھائی، ہمارے ہمسایہ ملک میں بھی اسلاموفوبیا بہت زیادہ بڑھتا جا رہا ہے، بھارت میں انتہا پسند ہندوں سے مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، بھارت میں اپنے حقوق کیلئے لڑنے والے بہادر ہیں، ہم مسلمانوں پر بھارت میں ہونے والے مظالم پر مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے، پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے فلسطین کے حوالے سے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، افغانستا ن میں انسانی بحران کے ساتھ غذائی بحران کا بھی سامنا ہے، افغانستان کی 95 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، افغانستان کو برسوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی عالمی سطح پر پوری دنیا کیلئے ایک چیلنج ہے، بزنس کمیونٹی کے ساتھ ہونے والی ملاقات نتیجہ خیز رہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیر خارجہ نے خصوصی انٹرویو میں واضح طور پر کہا کہ سابقہ حکومت کا فوری انتخابات کا مطالبہ جائز نہیں، اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات چاہتی ہے لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بعد صاف و شفاف انتخابات کروائیں۔

پاک ترک تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے کرجائیں گے، وزیراعظم شہبازشریف

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کے لیے اصلاحات ضروری ہیں، ہم نے انتخابی اصلاحات کا عمل شروع کر دیا ہے، گن پوائنٹ پر یا کسی بھی دباؤ میں آ کر قانون سازی نہیں چاہتے۔


متعلقہ خبریں