ہاتھ میں قرآن اٹھائے حلف لینے والی آسٹریلوی خاتون وزیر کون ہیں؟


آسٹریلیا کی نئی حکومت کے 23 وزرا نے حلف اٹھایا ہے جن میں دو مسلمان وزرا شامل ہیں، نوجوانوں کے امور کی وزیر عینی علی اور وزیر صنعت ایڈ ہسِک آسٹریلیا کی کابینہ میں پہلے مسلمان وزرا ہیں، جبکہ وزیراعظم انتھونی البانیز کی تئیس رکنی کابینہ میں دس خواتین شامل ہیں۔

مصری نژاد آسٹریلوی ڈاکٹر عینی علی نے وزارت کا ہلف اٹھاتے ہوئے ہاتھ میں قرآن پاک اٹھائے رکھا، جس نے سب کی توجہ حاصل کر لی۔

ڈاکٹر عینی علی کے مطابق وزیر بننا کبھی بھی ان کی زندگی کا مقصد نہیں تھا،پچپن سالہ عینی علی سیاست میں آنے سے پہلے پروفیسر اور ماہر تعلیم تھیں، عینی علی کو فیشن کا بھی شوق ہے اور وہ بطور ماڈل کیٹ واک بھی کر چکی ہیں۔

دو ہزار بیس میں عینی علی نے گھریلو تشدد کے خلاف قومی مہم کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے گھریلو تشدد کا ذکر بھی کیا، انہوں نے کہا کہ وہ بہت دیر تک خاموش رہیں، ہر درد، دکھ اور اذیتیں جھیلنے کے بعد اپنے بچوں کے باپ کو چھوڑنا سب سے مشکل فیصلہ تھا۔

دوسرے مسلمان وزیر ایڈ ہسِک ہیں جن کا پورا نام ایڈم نورالدین ہسِک ہے۔  وہ پہلے مسلمان ہیں جو وفاقی کابینہ کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ ہیسِک بوسنیائی والدین کی اولاد ہیں جو 1960 کی دہائی میں آسٹریلیا آئے تھے۔

آسٹریلیا کی ڈھائی کروڑ کی آبادی میں چھ لاکھ مسلمان ہیں۔ آسٹریلیا کی نئی وفاقی حکومت کو ملکی تاریخ کی سب سے خوش آہنگ حکومت کہا جا رہا ہے جس میں اقلیتوں کے علاوہ مقامی قبائلی فرقوں کے نمائندوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں