الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان لگ گیا،قوم نے الیکشن قبول نہ کیاتو بحران جنم لےگا،شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی کو کمزور ملکی معیشت ورثے میں ملی، وزیر خارجہ

اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان لگ چکے ہیں اور الیکشن کو قوم نے تسلیم نہ کیا تو نیا بحران جنم لے گا۔

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ایک اہم کیس کا فیصلہ تھا اور آج اس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔ ملک میں شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور پورے ملک کی نظر الیکشن کمیشن پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ انہوں نے کہا ن لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑوں گا۔ الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان لگ چکے ہیں اور الیکشن کو قوم نے تسلیم نہ کیا تو نیا بحران جنم لے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں 2 نئے اراکین کی تعیناتی کی گئی اور یہ فیصلہ قائد حزب اختلاف سے مل کر کیا جانا تھا جبکہ موجودہ قائد حزب اختلاف کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے الیکشن کمشنر سے الیکشن کروانے کا پوچھا تو اس وقت الیکشن کمیشن نے 7 مہینے کا وقت مانگا تھا اور اب الیکشن کمشنر کہتے ہیں جب حکومت کہے گی الیکشن کروا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’لانگ مارچ بارے پہلے فیصلہ دے چکے‘ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست واپس کر دی

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے لیے مردم شماری کرنا ضروری ہے لیکن تاحال مردم شماری نہیں کی گئی اور حلقہ بندیوں میں ازسرنو تبدیلیاں کی گئی ہیں، نئی حلقہ بندیاں ذاتی مقصد کے لیے کی گئی ہیں اور نئی حلقہ بندیوں کا فائدہ کس کو ہو گا یہ سب جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کی 12 سیٹوں کو 6 کرنے کے لیے یہ عمل کیا گیا اور 25 منحرف ارکان کو الیکشن کمیشن نے نااہل کر دیا تھا۔ منحرف ارکان نے اپنی نااہلی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کی نااہلی کا فیصلہ واپس لیا جائے۔


متعلقہ خبریں