کشن گنگا ڈیم پر پاکستان کو سفارتی ناکامی کا سامنا


واشنگٹن: عالمی بینک  نے پاکستانی وفد سے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں پاکستان کی شکایات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سندھ  طاس معاہدے کے معاملے میں ایک ضامن کی حیثیت سے عالمی بینک کا کرداربہت محدود ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وفد نے 21 اور 22 مئی کو واشنگٹن میں عالمی بینک سے مذاکرات کیے اور کشن گنگا ہائیڈرو منصوبے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، سندھ طاس معاہدے کے تحت تنازعات دور کرنے کے لیے مختلف آپشنز پرغور کیا  گیا تا ہم تنازعہ کے حل کے لیے کسی طریقہ کار پر اتفاق رائے کے بغیر ملاقات اختتام  پذیر ہو گئی۔

عالمی بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بینک معاملات کی بہتری کے لیے پاکستان اور بھارت کے  ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا اور اپنی ذمہ داریاں شفاف انداز میں ادا کرتا رہے گا۔

اس سے قبل پاکستان کی جانب سے اٹارنی جنرل اشتراوصاف کی قیادت میں چار رکنی وفد  نے عالمی بینک کے صدر اور دیگر حکام سے ملاقات کی جس میں بھارت کی جانب سے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سمیت سندھ  طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا، انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے موجودہ صورت حال پرعالمی بینک سے اپنا کردارادا کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔


متعلقہ خبریں