تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہو گا، وزیراعظم


لاہور: وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہو گا، ملک کو گرینڈ ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے۔

‏وزیراعظم نے لوڈ شیڈنگ میں کمی کا ہنگامی پلان 24 گھنٹے میں طلب کر لیا

ہم نیوز کے مطابق انڈس اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ اچھے لوگ کسی بھی حکومت کے ساتھ کام کریں تو اسے سیاسی رنگ نہیں دینا چاہیے، ہمیں اپنی پسند و ناپسند سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں فیصلے کرنا ہوں گے، قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے ذانی انا کو مارنا ہو گا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ قرض پر رہنے والا ملک کب تک زندہ رہے گا؟ اس وقت دنیا میں ہمیں سب سے آگے ہونا چاہیے تھا لیکن بدقسمتی سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، صحت اور تعلیم پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے، آئی ٹی اور دیگر شعبے ہیں جن میں پاکستان بہت آگے بڑھ سکتا ہے، معیشت کا پہیہ چلائیں گے، معیشت مضبوط کرنے کے لیے آگے بڑھنا ہو گا، کیا 75 برس بعد بھی ہم نے سبق نہیں سیکھا؟ ہر چیز پر سیاست کرنی ہے؟

کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،2 گھنٹےسےزیادہ لوڈشیڈنگ برداشت نہیں،وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق مجھے علم ہے، ساڑھے 3 سال ملک میں جو ہوا اس کا حساب لینا ہے کہ نہیں؟ یا صرف مجھ سے حساب لینا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں اپنے دو ڈھائی مہینوں کا حساب دینے کو تیار ہوں۔

میاں شہباز شریف نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا، بجلی منصوبے موجود ہیں لیکن تیل و گیس مہنگا منگوانا پڑ رہا ہے، قومیں صف بندی اور پلاننگ سے بنتی ہیں جس کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

رانا ثنا اللہ دھمکیاں دے رہے ہیں، شہباز گل

واضح رہے کہ گزشتہ روز ن لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران وزیراعظم کو سیاسی ڈائیلاگ شروع کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا جب کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کسی قسم کے ڈائیلاگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم معاشرے میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں ان کے ساتھ کسی قسم کا ڈائیلاگ نہیں ہو سکتا۔


متعلقہ خبریں