ایک لاکھ ماہانہ انکم تک ٹیکس چھوٹ، دو گھروں اور لگژری گاڑیوں پر ٹیکس لگے گا

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس چھوٹ کی حد 12 لاکھ کرنے کی تجویز

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ برائے سال 2022-23 میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس چھوٹ کی حد 12 لاکھ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جب کہ ڈھائی کروڑ روپے مالیت کے دو گھر رکھنے والوں پر نیا ٹیکس لگایا جائے گا۔

قومی اسمبلی اجلاس، مالی سال 23-2022 کا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی کی خرید و فروخت کیلئے ایڈوانس ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی ہے جب کہ فائلرز کیلئے ٹیکس کی شرح 2 فیصد اور نان فائلرز کیلئے 5 فیصد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔

وفاقی بجٹ میں 1600 سی سی سے بڑی گاڑی پر ایڈوانس ٹیکس بڑھانے اورنان فائلرز کیلئے گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 200 فیصد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔

بجٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانی جو کسی دوسرے ملک میں ٹیکس نہیں دیتے وہ پاکستان میں ٹیکس دیں گے جب کہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے باہر رقم بھیجنے والوں کیلئے ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز بھی پیش کردہ بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔

کم از کم 2 ہزار ارب سے زیادہ ترقیاتی بجٹ چاہیے،2018 میں اچانک نیا پاکستان کا فیصلہ کیا گیا، جس کا نقصان ہوا: احسن اقبال

وفاقی وزیر خزانہ کی پیش کردہ بجٹ تقریر میں کہا گیا ہے کہ باہر رقم بھیجنے والے فائلرز کیلئے ایک فیصد اور نان فائلر پر 2 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں سولر پینل کی درآمد کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کی تجویز شامل ہے۔ بجٹ میں کہا گیا ہے کہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کو سولر پینل کی خریداری کیلئے قرضے ملیں گے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ٹریکٹرز، زرعی آلات اور فصلوں کے بیجوں پر سیلز ٹیکس واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ زرعی مشینری کی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

2011سے2021تک کب کتنے حجم کا بجٹ پیش کیا گیا؟

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ادویات کے 30 سے زائد خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے جب کہ سرکاری دفاتر کیلئے نئی گاڑیوں اور فرنیچر کی خریداری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں