فاٹا کا بجٹ تنخواہوں کیلئے بھی کافی نہیں، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا

Taimor-Saleem-Jhagra

تیمور سلیم جھگڑا کے گھر پرچھاپہ


پشاور: وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ فاٹا کے لیے مختص کردہ بجٹ تنخواہوں کے لیے بھی کافی نہیں ہے۔

وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ پیش تو ہوا لیکن مجھے اب تک پی ایس ڈی پی کی کاپی نہیں ملی اور وفاقی حکومت نے فاٹا کے ترقیاتی بجٹ میں 54 ارب روپے کی کٹوتی کی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کا ترقیاتی بجٹ کم کر کے 38 ارب روپے کر دیا ہے اور قبائلی اضلاع کا بجٹ 16 این ایف سی کا ہونا چاہے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگاواٹ سے بھی بڑھ گیا

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ فاٹا کا بجٹ 150 ارب روپے ہونا چاہے تھا اور خیبرپختونخوا کے نمائندوں نے بجٹ کم کرنے میں کردار ادا کیا۔ گزشتہ 11 ماہ کا فاٹا کا خرچ 59 ارب روپے سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق قبائلی اضلاع کا بجٹ کم کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور فاٹا کے لیے مختص کردہ بجٹ تو تنخواہوں کے لیے بھی کافی نہیں ہے۔ اتنا پیسہ پاکستان میں کوئی صوبہ نہیں دیتا یہ صرف ڈیویلپمنٹس کے خرچے ہیں۔

تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اسلام آباد میں اپوزیشن نہیں اور راجہ ریاض ہر بات پر دیکھ رہا تھا کہ بولوں یا نہ بولوں۔ اسلام آباد میں ایڈمنسٹریٹو مشینری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ارب روپے کا انصاف ایجوکیشن کارڈ متعارف کر رہے ہیں جس کے بعد غریب طلبا بھی بڑے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر سکیں گے۔


متعلقہ خبریں