سندھ کا ٹیکس فری بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15، پنشن میں 5 فیصد اضافہ


کراچی: سندھ حکومت نے بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد کا اضافہ کر دیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ حکومت کا بجٹ ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج دسویں بار بجٹ پیش کر رہا ہوں اور بجٹ کے نمبرز دینے سے پہلے ریلیف کا بتاؤں گا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ پنشن میں بھی 5 فیصد اضافہ ہو گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شور شرابہ کیا۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیڈفون لگا کر بجٹ پیش کرنا شروع کر دیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جگہ نواز شریف کا نام لیا تو حزب اختلاف کے بینچز سے آواز آئی کہ وزیر اعظم شہباز شریف ہے نواز شریف نہیں ہے۔

جواب دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے شہباز شریف کہا تھا اور پھر بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی نئے ٹیکسز نہیں لگا رہے بلکہ ٹیکسز ختم کر رہے ہیں۔سندھ کے سرکاری ملازمین کی پینشنز سب صوبوں اور وفاق سے زیادہ ہیں اور اگر کسی نے بھی پینشنز بڑھائیں تو ان کے برابر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ترقیاتی کاموں کا تخمینہ 459.65 ارب روپے ہے اور ترقیاتی بجٹ میں 332 ارب روپے صوبائی اے ڈی پی کے تحت ہیں۔ ضلعی اے ڈی پی کے تحت ترقیاتی بجٹ کا حصہ 30 ارب روپے ہے اور ترقیاتی بجٹ میں ضلعی اے ڈی پی کا حصہ 6.41 فیصد ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ 6 ارب کے قریب ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی کا کل ترقیاتی بجٹ میں حصہ 2.06 ہے اور ترقیاتی کاموں کے لیے مجوزہ رقم کل بجٹ کا 26.8 فیصد ہے۔ صوبائی اے ڈی پی کل ترقیاتی بجٹ کا 70.94 فیصد ہے اور ترقیاتی بجٹ میں غیر ملکی معاونت کے تحت 91.14 ارب کے منصوبے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں غیر ملکی معاونت کے منصوبوں کا حصہ 19.47 فیصد ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس کانسٹیبل کا گریڈ 5 سے بڑھا کر 7 کر دیا ہے اور گریڈ 17 سے اوپر کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 30 فیصداضافہ کیا گیا ہے۔ گریڈ ایک سے 16 کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کیا ہے۔

سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے 15 فیصد ایڈہاک الاؤنس کا بھی اعلان کر دیا۔


متعلقہ خبریں