بلاول ایک ارب 60 کروڑ، آصف زرداری 71، اسد قیصر 8 کروڑ کا مالک


اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔

الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو ایک ارب 60 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور بلاول بھٹو کے ذمہ 3 لاکھ 34 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔

بلاول بھٹو نے بیرون ملک اپنے کاروبار بھی ظاہر کیے اور ان کا بینک بیلنس 12 کروڑروپے سے زائد کا ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری 71 کروڑ 42 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور آصف علی زرداری کا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے اثاثوں میں کمی، ساڑھے 24 کروڑ کے مالک، 14 کروڑ قرض

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مراد سعید کا اپنا کوئی گھر نہیں ہے اور ان کے پاس ایک گاڑی اور 15 تولہ سونا ہے۔ مراد سعید کے اکاؤنٹس میں 29 لاکھ 63 ہزار سے زائد کی رقم ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر عمر ایوب ایک ارب 19 کروڑ سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے ذمہ 11 لاکھ 55 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔ عمر ایوب نے بیرون ملک بزنس کی تفصیلات بھی جمع کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے 6 کروڑ اثاثے بڑھ گئے، 7 کروڑ کا قرض بھی اتار دیا

پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ساڑھے 8 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور ایک کروڑ 17 لاکھ سے زائد کے مقروض بھی ہیں۔ اسد قیصر کے پاس 6 کروڑ 72 لاکھ سے زائد کی جائیداد ہے اور انہوں نے 58 لاکھ روپے کا بزنس ظاہر کیا ہے۔ اسد قیصر ایک گاڑی کے مالک اور 96 لاکھ روپے سے زائد رقم بینک بیلنس کے مالک بھی ہیں۔

سابق وزیر دفاع پرویز خٹک 16 کروڑ 71 لاکھ کے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں اور پرویز خٹک 3 کروڑ روپے بینک بیلنس اور 2 کروڑ 56 لاکھ روپے کے مقروض ہیں۔ شہریار آفریدی کے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 62 لاکھ روپے جبکہ ڈپٹی اسپیکر زاہد درانی 3 کروڑ 72 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے۔ وزیر مواصلات مولانا اسد محمود کے اثاثوں کی مالیت 60 لاکھ روپے اور وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود کی اہلیہ کے پاس صرف 3 تولے سونا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کے اثاثوں کی ملکیت 10 کروڑ سے زائد اور پیر نورالحق قادری 51 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر 68 کروڑ 71 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے جبکہ اسد عمر 11 کروڑ 12 لاکھ روپے کے مقروض بھی ہیں۔ میجر طاہر صادق کے اثاثوں کی ملکیت 5 کروڑ 93 لاکھ روپے ہے اور ملک سہیل کمڑیال 31 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے اپنے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 36 لاکھ ظاہر کی جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس 100 تولے سونا ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے سیکٹر ایف 8 میں گھر کی مالیت صرف 26 لاکھ ظاہر کی جبکہ راجہ پرویز اشرف نے 32 ایکڑ وراثتی زمین کی مالیت نہیں بتائی۔ غلام سرور خان 5 کروڑ 47 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد 15 کروڑ 98 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور انہوں نے 6 لاکھ 30 ہزار روپے کی بندوق ظاہر کی ہے۔ شیخ رشید احمد نے 10 کروڑ روپے زمین بیچنے کے عوض ایڈوانس لے رکھے ہیں۔

وفاقی وزیر چودھری سالک ایک ارب 60 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک نکلے اور انہوں نے گوشواروں میں 8 کروڑ 38 لاکھ کی جائیداد ظاہر کی ہے۔ چوہدری سالک نے ایک ارب 7 کروڑ کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور ان کے پاس ایک کروڑ 63 لاکھ کی گاڑی بھی ہے۔ چوہدری سالک حسین کا بینک بیلنس 43 کروڑ 54 لاکھ ہے۔

چودھری پرویز الہیٰ کے صاحبزادے چودھری مونس الہٰی ایک ارب 42 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور مونس الہٰی 19 کروڑ 18 لاکھ روپے کی جائیداد بھی رکھتے ہیں۔ مونس الہٰی نے 73 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور مونس الہٰی کی گاڑی کی قیمت 2 کروڑ 70 لاکھ جبکہ بینک بیلنس 21 کروڑ سے زائد ہے۔ مونس الہٰی 18 کروڑ کے مقروض ہیں اور ان کی اہلیہ 7 کروڑ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے اثاثوں کی مالیت 9 کروڑ روپے سے زائد ہے تاہم وہ ایک کروڑ روپے کے مقروض بھی ہیں۔ فواد چودھری نے اپنی 2 بیویوں کے اثاثے بھی گوشواروں میں ظاہر کیے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف 7 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور انہوں نے کنسلٹینسی کی مد میں 2 لاکھ 50 ہزار درہم ظاہر کیے ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ روپے ظاہر کی ہے جبکہ عامر سلطان چیمہ 37 کروڑ 76 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک ہیں۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ 15 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کے اثاثوں کی مالیت 31 لاکھ روپے ہے۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض 2 کروڑ روپے اثاثوں کے مالک ہیں اور وہ ایک کروڑ 39 لاکھ روپے کے مقروض بھی ہیں۔ وزیر تعلیم رانا تنویر حسین 24 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ وفاقی وزیر جاوید لطیف نے 4 کروڑ 50 لاکھ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 14 کروڑ 91 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر 63 کروڑ روپے اثاثوں کے مالک ہیں۔ وفاقی وزیر سردار ایاز صادق 24 کروڑ روپے کے اثاثوں اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق 13 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔ سید فخر امام 22 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک جبکہ احمد حسین ڈیہڑ 2 ارب 50 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کے اثاثوں میں 6 کروڑ 91 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے اور وہ اب 17 کروڑ 99 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ مخدوم سمیع الحسن گیلانی ایک ارب 13 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے۔ مخدوم خسرو بختیار 25 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل ایک کروڑ 69 لاکھ روپے کی مالک اور ان کے پاس 35 تولے سونا بھی ہے۔ محمد میاں سومرو 2 کروڑ 99 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک
ہیں۔ وزیر آبی وسائل خورشید شاہ 7 کروڑ 62 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک اور پیپلز پارٹی رہنما نفیسہ شاہ 3 کروڑ 11 لاکھ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں۔ وفاقی وزیر شازیہ مری نے اپنے اثاثوں میں صرف 25 تولے سونا ظاہر کیا ہے۔

آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے شوہر منور تالپور 6 کروڑ 29 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور منور تالپور نے اہلیہ فریال تالپور کے 24 کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ وفاقی وزیر سید نوید قمر 7 کروڑ 82 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے اپنے اثاثے 3 کروڑ روپے ظاہر کیے تھے۔

وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل 2 کروڑ سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور کنوینئر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 39 لاکھ روپے ہے۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے صرف 32 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کیے جبکہ زیب جعفر نے 9 کروڑ کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔

شیریں مزاری 2 کروڑ اور کنول شوذب 8 کروڑ روپےکے اثاثوں کی مالک ہیں۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا ڈی ایچ اے کراچی میں گھر ایک کروڑ 15 لاکھ روپے کا ہے اور ان کی بیٹی کے نام ڈی ایچ اے کراچی میں 3 کروڑ مالیت کے 2 پلاٹ ہیں۔ مراد علی شاہ کے پاس 2 گاڑیاں اور اہلیہ کے پاس 100 تولے سونا، ہے۔ مراد علی شاہ کے بینک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے موجود ہیں۔

محمود خان امیر ترین وزیراعلیٰ نکلے، ان کے اثاثوں کی مالیت 2 ارب سے زائد ہے اور انہوں ںے اندرون ملک اثاثوں کی مالیت 2 ارب 33 کروڑ سے زائد ظاہر کی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بینک اکاؤنٹس میں 19 کروڑ سے زائد رقم موجود ہے اور انہیں زمین کی فروخت کے عوض 8 کروڑ 79 لاکھ روپے ملے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کے گھر کی مالیت 20 لاکھ روپے ہے اور ان کی مائننگ کمپنی بند ہو چکی ہے۔ قدوس بزنجو کے پاس ایک لاکھ روپے نقد اور اکاؤنٹ میں 15 لاکھ سے زائد رقم موجود ہے۔

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 21 کروڑ 96 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک نکلے۔ شاہ محمود قریشی کے اثاثے عمران خان سے زیادہ نکلے۔


متعلقہ خبریں