روسی صدر کیلئے کھڑا رہنا مشکل ہو گیا: بیرونی دورے سے پیوٹن کا فضلہ واپس لانے کیلئے گارڈز متعین

روسی صدر کیلئے کھڑا رہنا مشکل ہو گیا: بیرونی دورے سے پیوٹن کا فضلہ واپس لانے کیلئے گارڈز متعین

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے اپنی ٹانگوں پہ کھڑا رہنا بھی مشکل ہو گیا ہے کیونکہ کچھ ہی دیر میں ان کی ٹانگیں کانپنے لگتی ہیں۔

’ پیوٹن کے پاس جینے کے لیے محض تین سال کا وقت ہے‘

ہم نیوز نے مؤقر امریکی جریدے نیویارک پوسٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ کریملین میں منعقدہ ایک ایوارڈ تقریب میں شرکت کے لیے جب صدر ولادی میر  پیوٹن پہنچے اور انہوں نے نہایت مختصر خطاب کیا تو اس دوران ان کی ٹانگیں مسلسل کانپتی رہیں۔

امریکی جریدے کے مطابق روسی صدر کی ٹانگیں کانپنے کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پہ وائرل بھی ہوئی ہے۔

صدر پیوٹن ملک میں مارشل لا نافذ کرسکتے ہیں: امریکی نیشنل انٹیلیجنس کا خدشہ

واضح رہے کہ 69 سالہ روسی صدر کی صحت کے حوالے سے عالمی ذرائع ابلاغ میں گزشتہ کچھ ماہ سے تسلسل کے ساتھ خبریں منظر عام پر آتی رہی ہیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ ولادی میر پیوٹن کے ڈاکٹروں نے انہیں صحت کی وجہ سے مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی عوامی اجتماع میں جانے یا زیادہ دیر تک کھڑے رہنے سے اجتناب  برتیں۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی صحت کے حوالے سے جب یہ خبر سامنے آئی ہے تو عین اسی وقت مؤقر برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے فرانسیسی جریدے پیرس میچ کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی حکام کی جانب سے اپنے صدر کی حفاظت کے پیش نظر گارڈوں کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں کہ بیرون ملک قیام کے دوران ولادی میر پیوٹن کا ٹوائلٹ میں خارج ہونے والا فضلہ ضائع کرنے کے بجائے حفاظت کے ساتھ واپس روس لایا جائے تاکہ کوئی دوسرا ملک ان کی صحت کی بابت لیبارٹری ٹیسٹوں کے ذریعے آگاہی حاصل نہ کر سکے۔ ایسی ہی اسٹوری مؤقر امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز نے بھی دی ہے۔

روسی صدر کا 500 سے زائد غیر ملکی طیارے واپس نہ کرنے کا فیصلہ

پیرس میچ نے اپنی اسٹوری کے ساتھ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی دو تصاویر بھی شائع کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روسی صدر کی صحت میں نمایاں فرق آیا ہے لیکن حتمی طور پر یہ کہنا نا ممکن ہے کہ تصاویر اصلی ہیں اور یا پھر کسی کمپیوٹر کی شعبدے بازی کا نتیجہ ہیں۔

فرانسیسی جریدے کے مطابق اس مقصد کے لیے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ خصوصی گارڈز متعین کیے گئے ہیں جنہیں خصوصی سوٹ کیس بھی فراہم کیا جاتا ہے جو فضلہ جمع کرنے اور واپس روس لانے کے کام آتا ہے۔

اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ روس کے صدر اور روسی خفیہ و حساس ایجنسی کو خدشہ ہے کہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں ولادی میر پیوٹن کی بابت خارج شدہ فضلے سے بہت کچھ جان سکتی ہیں جو ان کے لیے انتہائی غیر مناسب ہو گا۔ یاد رہے کہ روسی صدر نے اپنے کیریئر کی ابتدا سابقہ روسی خفیہ ایجنسی کے جی بی سے کی تھی۔

جو جیتا یوکرین اس کا، ایلون مسک کا پیوٹن کو چیلنج

مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی صدر کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہیں جب کہ روسی حکام ایسے کسی بھی دعوے کو یکسر مسترد کرچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں