ایف بی آر کے پاس پوائنٹ آف سیل مشینوں کی نگرانی کا نظام نہ ہونے کا انکشاف

ایف بی آر کے پاس پوائنٹ آف سیل مشینوں کی نگرانی کا نظام نہ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پاس پوائنٹ آف سیل (فروخت کا مرکز) مشینوں کی نگرانی کا نظام موجود ہی نہیں ہے۔

آئی ٹی برآمدات 15 ارب ڈالر تک پہنچانے میں اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر رکاوٹ ہیں،امین الحق

ہم نیوز کے مطابق اس کا انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے منعقدہ اجلاس میں ہوا جس کی صدارت چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کی۔

اجلاس میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی عدم شرکت پر اراکین نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اس موقع پر کہا کہ وزیر خزانہ کو کمیٹی کی سفارشات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اگر وہ کمیٹی میں نہیں آتے تو ہم فنانس بل پر بحث ختم کر دیتے ہیں۔

وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کمیٹی سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایک اہم اجلاس کی وجہ سے وزیر خزانہ کمیٹی میں شریک نہیں ہو سکے ہیں، ہمیں اجلاس میں آنا چاہیے تاہم ایک اہم اجلاس میں شرکت کرنا ضروری تھی۔

وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے اس موقع پر کہا کہ وہ 20 مئی کو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی وزیر خزانہ کو آگاہ کریں گی۔

عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے کتنا ٹیکس ادا کیا؟ ایف بی آر نے بتادیا

اجلاس میں شریک چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جب کوئی خریداری کرتا ہے تو رسید ایف بی آر انعامی اسکیم میں رجسٹرڈ کرتا ہے، بعض مشینوں میں ٹیمپرنگ کی ہوتی ہے جس سے اصل سیل کا پتہ نہیں چلتا ہے۔

چیئرمین سلیم مانڈی والا کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں شرکائے کمیٹی نے کہا کہ ایف بی آر کے پاس اصل سیل کے پتہ کرنے کا نظام ہونا چاہیے۔

ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ سیلز ٹیکس چوری کرنے والوں پر بڑا جرمانہ عائد کیا جارہا ہے، پہلی دفعہ نشاندہی ہونے پر 5 لاکھ  اور دوسری دفعہ نشاندہی ہونے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ جرمانہ 15 لاکھ روپے کا ہوگا جو تیسری دفعہ ہوگا، تین جرمانوں کے بعد بھی اگر کوئی باز نہ آیا تو اس کو 6 ماہ قید کے ساتھ اڑھائی لاکھ روپے جرمانہ بھی ہوگا۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے ایف بی آر کی پیش کردہ تجویز کی حمایت کردی جب کہ کمیٹی نے ایف بی آر کو تجویز کا ازسر نو جائزہ کی ہدایت کی۔

چھوٹے تاجروں پر بڑا ٹیکس لگ گیا

ہم نیوز کے مطابق کمیٹی اجلاس کو سیکریٹری عفت مصطفیٰ نے بتایا کہ رکن سینیٹر فیصل سلیم رحمان کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہیں جس پر اجلاس کی صدارت کرنے والے چیئرمین نے تمام شرکا کو ہدایت کی وہ ماسک کا استعمال کریں۔


متعلقہ خبریں