’’نیب ترامیم بمباری سے بڑا جرم’’عمران خان کا سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

عمران خان کا پارٹی تنظیموں کو عام انتخابات کیلئے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے کا ٹاسک

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نیب ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم ملک پر بمباری کرنے سے بھی بڑا جرم ہے ہم اسی ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے،اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ قوم کے ساتھ مذاق تھا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں وسائل نہیں انصاف کی کمی ہے ۔قانون اجتماعی ہوتا ہے انفرادی نہیں، جس ملک میں انصاف نہیں وہ کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتا ۔نیب ترامیم سے ملک کی توہین ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، نیب قوانین میں ہونے والی ترامیم بے شرمی سے کی گئیں، جب قانون نہ ہو تو ملک بنانا ریپبلک بن جاتے ہیں، قانون اجتماعی ہوتا ہے کوئی اپنی ذاتی فائدہ کیلئے نہیں بنا سکتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم سے آصف زرداری،نوازشریف اور مریم نواز بچ جائیں گے، کسی کی آمدنی 100روپے ہو اور 200روپے اثاثے آجائیں تو بتانا پڑتا ہے اضافی آمدنی کدھر سے آیا؟

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر پیسہ باہر بھیجنا منی لانڈرنگ ہے، ایف آئی اے رانا ثنا اللہ کے نیچے ہیں، کیا وہ ،نوازشریف اور آصف زرداری کے خلاف ایکشن لیں گے۔

اس سے پہلے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں عمران خان نے کہا تھا کہ  نیب ترامیم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہر آئینی اور قانونی فورم سے رجوع کیا جائیگا۔

ان کا کہنا تھا کہ این آر او نے ملک کو معاشی اور اخلاقی طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، اجلاس میں نیب ترامیم کے ذریعے این آر او کی حکومتی کوششیں زیر بحث آئی۔

عمران خان نے نیب قوانین میں ترامیم پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ معلوم تھا کہ یہ اقتدار میں آکر اپنے آپ کو بچائیں گے، ریفارمز کے نام پر اپنے کیس بند کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ خرم دستگیر کا بیان ثبوت ہے یہ این آر او لینے کیلئے حکومت میں آئے، مہنگائی اور عوامی مسائل امپورٹڈ حکومت کی ترجیح نہیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں خواجہ آصف کا صدر مملکت سے متعلق بیان کو شرمناک اور حلف سے انحراف قرار دیا گیا۔


متعلقہ خبریں