پیٹرول مزید مہنگا ،ٹیکس بڑھانا ہوگا، آئی ایم ایف کی نئی شرائط سامنے آ گئیں


آئی ایم ایف اورپاکستان کے درمیان قرض کی نئی قسط کے حصول کے لیے معاہدے کی نئی شرائط سامنے آ گئیں۔

حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔آئی ایم ایف پاکستان کو جمعہ کو معاہدے کا مسودہ فراہم کرے گا۔پاکستانی اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ بجٹ سے متعلق تفصیلات طے پا گئیں۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں بجٹ کا حجم 9900 ارب روپے تک ہوجا ئے گا۔بجٹ حجم 10 جون کو پیش کردہ بجٹ سے تقریباً 400 ارب روپے زائد ہوگا۔

ذرائع کے مطابق  پیٹرولیم مصنوعات پرہرماہ 5 روپے فی لیٹر لیوی عائدکی جائے گی۔پیٹرولیم مصنوعات پر مرحلہ وار 50 روپے فی لٹرلیوی عائدکی جائیں گی۔

نئے مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کاہدف 7445 ارب تک لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نئے سال میں انکم ٹیکس کاہدف 55 ارب روپے بڑھایا جائے گا۔6سے 12لاکھ سالانہ پر 2.5فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سالانہ 15 کروڑآمدن پرایک فیصدٹیکس لگایا جائے گا۔سالانہ 20 کروڑآمدن پر 2 فیصدٹیکس لگایا جائے گا۔سالانہ 25 کروڑآمدن پر 3 فیصدٹیکس لگایا جائے گا ۔سالانہ 30 کروڑکی آمدن پر 4 فیصدٹیکس لگایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط کے مطابق کسٹمز وصولی کا ہدف 950 ارب سے بڑھا کر 1005ارب کیا جائے گا۔جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں وصولیوں کا ہدف 3008 سے بڑھا کر 3300 ارب ہوگا


متعلقہ خبریں