ملک میں مہنگائی مزید بڑھ کر 40 فیصد ہو جائے گی، شوکت ترین


اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی مزید بڑھ کر 40 فیصد ہو جائے گی۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مہنگائی کم کرنے کا بہترین فارمولا رکھا تھا اور روس سے سستا تیل لینے کے بعد ٹارگٹڈ سبسڈی کا ارادہ تھا۔ ہماری حکومت نے پلان کیا تھا 4 ماہ تک کسی چیز کی قیمت نہیں بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی اور اس نے بجٹ جائزہ لینے کا کہا اور پھر حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ ملک میں عدم استحکام معاشی بحران پیدا کرتا ہے جبکہ میں نے اور عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے کہا تھا کہ سیاسی عدم استحکام روکیں۔

شوکت ترین نے کہا کہ حکومت روس کے ساتھ بات کرتی اور سستا تیل لیتی لیکن انہوں نے تاخیر کی اور حکومت نے 6 ہفتے تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جس سے بحران شدید ہوا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ انہوں نے میٹنگز کی اور رام کہانی سنائی اور ہفتے بعد پہلا منی بجٹ آ گیا جس میں قیمتیں بڑھا دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی سر پلس 800 ارب اور پنجاب نے 125 ارب کا دیا، سندھ کا خسارہ رہا۔ اب آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع ہونی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں روپے کو 182 پر چھوڑ کر گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول مزید مہنگا ،ٹیکس بڑھانا ہوگا، آئی ایم ایف کی نئی شرائط سامنے آ گئیں

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ تیل کی کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ بجلی کی قیمت 47 فیصد بڑھ گئی اور مہنگائی کی شرح 28 فیصد ہوچکی ہے۔ حکومت نے خانہ پری کے لیے بجٹ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی 28 فیصد اور گروتھ ریٹ 5 فیصد رکھا گیا۔ وفاقی حکومت کو صوبوں سے 700 ارب روپے نہیں مل پائیں گے اور آئی ایم ایف نے ریونیو بجٹ ساڑھے 7 ہزار ارب بڑھانے کا کہا ہے اب اگلے سال میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی۔

شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے ریٹیلرز پر فکسڈ ٹیکس لگایا ہے جبکہ پی ٹی آئی حکومت ریٹیلرز سے ڈیجیٹل طریقے سے ٹیکس اکٹھا کر رہی تھی۔ حکومت نے ریٹیلرز کو تحفظ دیا اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا اب حکومت ٹیکس پیئر پر مزید ٹیکس کھا رہی ہے اور اب حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں کر رہی بلکہ ٹیکس کولیکشن میں ہم دوبارہ پرانے پاکستان میں جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے روس کو خط لکھا تھا، یہ جا کر سستا تیل لیتے اور سبسڈی دیتے۔ اس وقت مہنگائی کی شرح 28 فیصد ہے جو بڑھ کر 35 سے 40 فیصد ہو جائے گی۔ آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت سے کہا کہ بجٹ آنے تک پیسے نہیں دیں گے۔

مہنگائی سے  متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یکم جولائی سے گیس اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی۔ انہوں نے گروتھ ریٹ 5 فیصد پر رکھا ہے اور موجودہ حکومت نے 6 ہفتے تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔


متعلقہ خبریں