اراکین پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لیے ان کیمرہ سیشن بلانے کا فیصلہ



اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لیے ان کیمرہ سیشن بلایا جائے گا۔

مراسلہ سیاسی معاملہ تھا توقومی سلامتی کمیٹی میں کیوں لے کرگئے؟مریم نواز

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے منعقدہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ منعقدہ اجلاس میں شرکا کو جامع انداز میں بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی، شرکا کو افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

قومی سلامتی کمیٹی میں واضح طور پر بتایا گیا کسی قسم کی سازش نہیں ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یوٹرن کے ماہر عمران خان سے پوچھا جائے کہ سازش کا بیانیہ کہاں ہے؟

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے عمران خان نیب ترامیم پر بات کر رہے ہیں، نیب کے 90 روز کے ریمانڈ کا فائدہ آپ کے لوگوں کو ہوگا، 90 روز کے ریمانڈ کا فائدہ عثمان بزدار اور فرح خان کو ہو گا۔

سفیر کی بریفنگ، مراسلے کی تحقیقات: بیرونی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، قومی سلامتی کمیٹی

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اب عمران خان خرم دستگیر کے بیان کو لے کر گفتگو کر رہا ہے، ہم نے نیب کے 90 دن کے ریمانڈ کاٹے ہیں۔


متعلقہ خبریں