مارچ میں شدید گرمی کے بعد جون میں برفباری،موسم کو کیا ہوگیا؟

snow fall برف باری

 پاکستان میں عموماً گرم ترین مہینےجون  میں گرتے ہوئے درجہ حرارت  کے ساتھ ساتھ شمالی علاقوں میں برفباری بھی ہورہی ہے۔ ماہرین  نے مارچ میں شدید گرمی اور جون میں کم درجہ حرارت کو موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار  دیا ہے۔

 آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جون کے مہینے میں ہونے والی برفباری نے شہریوں کو حیران کردیا ہے۔ برفباری کے باعث گلگت بلتستان اور صوبہ خیبر پختونخوا کی سرحد پر واقع بابو سر ٹاپ کا راستہ ایک روز بند رہا۔بابو سرٹاپ کا درجہ حرارت منفی 4 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

چلاس کے قریب  گیٹی داس میں بھی گزشتہ 2 روز سےشدید برفباری کاسلسلہ جاری ہے جس کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔  ایسی ہی اطلاعات  وادی نیلم سے بھی موصول ہوئی ہیں۔ اسی طرح خیبرپختونخوا میں کچھ مقامات پر بھی برفباری  ہوئی ہے۔

 بی بی سی اردو کے مطابق محکمہ ماحولیات پاکستان کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قمر الزمان نے برفباری کو موسمی تبدیلی اور انتہائی شدید موسمی صورتحال قرار دیا ہے۔ ان  کا کہنا ہے کہ یہ سب ثابت کر رہا ہے کہ پاکستان اس وقت شدید موسمی تبدیلیوں کی زد میں آ چکا ہے۔

بی بی سی  اردو کے مطابق محکمہ موسمیات سندھ کے ماہر ڈاکٹر سردار سرفراز  نے کہا ہے کہ پاکستان میں مغربی اور بحیرہ عرب سے اٹھنے والا سلسلہ بہت شدید تھا۔ مغربی ہواؤں کے بہت زیادہ اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے درجہ حرارت بھی گرا ہے۔

 ان کا کہنا ہے  کہ اس درجہ حرارت کے اثرات جب سطح سمندر سے آٹھ ہزار میڑ سے اوپر والے علاقے پر پڑے تو کم ہوتے ہوئے درجہ حرارت نے بارش کو برف باری میں تبدیل کر دیا۔

 ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں ان بارشوں نے موسم کی شدت کو کم کیا ہے اورپانی کی کمی کا مسئلہ حل کیا ہے وہیں  ان موسمیاتی تبدیلوں کے باعث کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں ۔

 اگر معمول کا گرم موسم نہیں ہوگا تو  گرمیوں کے موسم میں ہونے والی فصلوں اور پھلوں کو نقصان پہنچے گا۔ اسی طرح  انسانی صحت کے بھی کئی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں