امريکا ميں اسقاط حمل پر پابندی کیخلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے


 امریکا میں اسقاط حمل  پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

امريکی سپريم کورٹ نے اسقاط حمل کو ممنوع قرار دے ديا ہے۔سپریم کورٹ نے 50 سال قبل دیے گئے اپنے ہی ایک فیصلے کو کالعدم قرار دیا ہے جس میں اسقاط حمل کو قانونی عمل قرار دیا گیا تھا۔

دو روز قبل  سنائے گئے اس فيصلے کے خلاف دارالحکومت واشنگٹن سميت کئی شہروں ميں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوری بعد دائيں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی اور قدامت پسند قیادت والی امریکی رياستوں نے فوری طور پر اسقاط حمل سے متعلق طبی سہوليات کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے۔

صدر جو بائيڈن نے اس عدالتی فيصلے کو انتہا پسندانہ نظريات پر مبنی ايک افسوس ناک غلطی قرار ديا ہے۔

بائيڈن نے ملکی کانگريس پر زور ديا کہ اسقاط حمل سے متعلق طبی سہوليات کو قانون کی شکل ميں تحفظ فراہم کيا جائے۔ انہوں نے يہ بھی کہا کہ نومبر کے مڈ ٹرم اليکشن ميں يہ ايک اہم موضوع ہو گا۔


متعلقہ خبریں