فارن فنڈنگ کیس کا جو بدترین فیصلہ ہو سکتا ہے، آئے گا، مقابلہ کریں گے، فواد چودھری


لاہور: پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا جو بدترین فیصلہ ہو سکتا ہے وہ آئے گا البتہ مقابلہ کریں گے۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کی وجہ سے ہو رہے ہیں اور تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن سے کوئی امید نہیں۔ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوشش ناکام بنائیں گے اور فنڈنگ کیس کا جو بدترین فیصلہ ہو سکتا ہے آئے گا البتہ جو بھی فیصلہ آئے گا پارٹی کارکنان کو اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ ان لوگوں نے ملک کو مکمل طور پر آمریت میں دھکیل دیا ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو ہو رہا ہے وہ حکومت کی فسطائیت کا شکار ہے جبکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اب سیاسی قوتیں نہیں بلکہ وہ سازشوں پر یقین رکھتی ہیں۔ نیب سے 1200 ارب کے کیسز سے 1100 ارب کے کیسز نکال دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا اب انتقال ہوچکا ہے اور اب سپریم کورٹ پر ہے وہ اسے کیسے دیکھتی ہے۔ پہلے سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا لیکن اب ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کے حوالے سے کچھ نہیں ہو رہا۔ امید ہے سپریم کورٹ دونوں معاملات کو دیکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں: انصاف کے دروازے بند ہو چکے، ملک میں خانہ جنگی کا خطرہ ہے، سراج الحق

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شہروں کی دکانوں کا دارومدار روزگار سے جڑا ہوا ہے۔ ان سے بجلی، تیل کچھ پورا نہیں ہو رہا اور اب پاکستان کا عام آدمی عجیب حالات کا شکار ہو گیا ہے، سمجھ نہیں آرہا زندگی کیسے گزارنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی یہ حالت ہو گئی ہے کہ پاکستان کو چین نے دعوت نہیں دی۔ سب اپنے مقدموں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں اور ایک دن پتا چلے گا کہ یہ فرار ہو گئے ہیں۔ عمران خان نے جلسے کی کال دے دی ہے اور اب پاکستان میں اپنی حکومت خود قائم کرنے کا شعور دلا کر رہیں گے۔


متعلقہ خبریں