سندھ میں بلدیاتی انتخابات: ہنگامہ آرائی، پرتشدد واقعات، 2 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

سندھ میں بلدیاتی انتخابات: ہنگامہ آرائی، پرتشدد واقعات، 2 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران پر تشدد واقعات کے باعث دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کا بلدیاتی الیکشن کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ: سپریم کورٹ جانیکا اعلان

ہم نیوز کے مطابق صوبہ سندھ میں منعقد ہو نے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ہونے والی ہنگامہ آرائی، اور مار دھاڑ کے نتیجے میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

ٹنڈو آدم میں مخالف جماعتوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں ایک امیدوار کا بھائی جاں بحق ہوگیا جب کہ سکھر میں جاگیرانی برادری میں ہونے والے تصادم کے باعث ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

کندھ کوٹ کی یوسی درڑ سے ڈاکوؤں نے پولنگ عملے کے 10 اراکین کو اغوا کر لیا لیکن انہیں بعد ازاں بازیاب کرا لیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق جیکب آباد اور نوشہرو فیروز میں بھی مخالفین نے لاٹھیوں سے ایک دوسرے پر حملہ کیا، جس میں دو امیدواروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

سکھر کے نواں گوٹھ میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، جس کے باعث صورتحال  کشیدہ ہوگئی۔

 ایم کیو ایم کا سکھر،میرپور خاص اور نواب شاہ میں بلدیاتی الیکشن روکنے کامطالبہ

شہداد کوٹ میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان ہونے والی لڑائی سے 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سانگھڑ میں ڈنڈوں کے علاوہ اینٹوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں جب کہ متاثرہ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔

قمبر، شہداد پور، تھرپارکر، پڈعیدن، کندھ کوٹ میں بھی مخالفین آپس میں لڑ پڑے ہیں، نواب شاہ یونین کمیٹی 8 سے نامعلوم افراد پولنگ کا سامان لے کر فرار ہوگئے۔

واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 اضلاع میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ ان انتخابات میں 21 ہزار سے زائد امیدوار شریک ہیں۔

پولنگ کے دوران کسی بھی خلاف ورزی پر فوری ایکشن لیا جائے گا، چیف الیکشن کمشنر

ہم نیوز کے مطابق پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں سندھ کے مختلف ڈویژنز سے ایک ہزار سے زائد امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں