ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی نئے آئین بنانے کی کوشش ناکام بنا دی، اسد عمر

اراکین اسمبلی: وفاق اورصوبے کے مابین روابط کیلیے تجاویز پیش کردیں

تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی ایک نیا آئین بنانے کی کوشش کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

اپنے آفیشل اکاونٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے اسد عمر نے لکھا کہ پنجاب کی 5 ریزرو سیٹس پر لوٹوں کی جگہ تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں کو نوٹیفی کرنے کا حکم جاری کر دیا. پنجاب کی جعلی حکومت کے دن پورے ہونے جا رہے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کی پانچ مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے پی ٹی آئی کی ایم پی اے زینب عمیر کی درخواستوں پر سماعت کی، عدالت میں درخواستوں پر وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ درخواستیں قابل سماعت نہیں نے جواب داخل کر دیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا ضمنی الیکشن کے لئے الیکشن رولز اجازت نہیں دیتے کہ خالی مخصوص سیٹوں پر تقرر کیا جائے، صرف عام الیکشن میں خالی مخصوص نشستوں پر تقرریاں ہو سکتی ہیں، جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ قانون کے تحت ایسی تقرریاں فوری ہونی چاہئیں۔

الیکشن لا کے تحت خالی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کی خواتین ہی منتخب ہو سکتی ہیں، عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کی نشستوں کا نوٹیفکیشن کرنے کا حکم سنا دیا۔


متعلقہ خبریں