تنخواہ دار طبقے کا ٹیکس ریلیف ختم، موبائل فونز، ایل پی جی مزید مہنگے، بجٹ منظور


اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ کو قومی اسمبلی سے منظور کر لیا گیا۔ درآمدی موبائل فونز پر بھی لیوی عائد کر دی گئی۔

قومی اسمبلی سے پاس کردہ فنانس بل میں درآمدی موبائل فونز کو مزید مہنگا کر دیا گیا۔ موبائل فونز کی درآمد پر 100 روپے سے 16 ہزار روپے تک لیوی عائد کی گئی ہے۔

بجٹ میں 30 ڈالر کے موبائل فون پر 100 روپے جبکہ 30 ڈالر سے 100 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 200 روپے کی لیوی عائد کی گئی ہے۔ 200 ڈالر کے درآمدی موبائل فون پر 600 روپے کی لیوی عائد کی گئی ہے۔

بجٹ میں 350 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر ایک ہزار 800 روپے اور 500 ڈالر کے موبائل فونز پر 4 ہزار کی لیوی عائد کی گئی ہے۔ بجٹ میں 700 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 8 ہزار روپے اور 701 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 16 ہزار روپے کی لیوی عائد کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی سے پاس کردہ بجٹ میں مٹی کے تیل، ہائی اوکٹین ولائٹ ڈیزل پر بھی 50 روپے کی لیوی عائد کی گئی ہے اور گاڑی کے انجن میں ڈالنے والے موبل آئل پر بھی 50 روپے کی لیوی عائد کر دی گئی ہے۔

گھریلو جلانے والے سلنڈرز ایل پی جی پر بھی 30 روپے فی کلو لیوی عائد کی گئی ہے۔

سینما، فلم پروڈکشن اور پوسٹ پروڈکشن کے درآمدی آلات پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے اور پروجیکٹرز، اسکرین، تھری ڈی گلاسز، ڈیجیٹل لاؤڈ اسپیکرز پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔ ایمپلی فائر، میوزک ڈسٹری بیوشن سسٹم اور دیگر اشیا پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کا بھی ریلیف ختم کر دیا گیا اور تنخواہ دار طبقے کے لیے نئی ٹیکس کی شرح منظور کر لی گئی۔ ماہانہ 50 ہزار روپے تک تنخواہ لینے والوں پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا جبکہ ماہانہ 50 ہزار روپے سے ایک لاکھ تک تنخواہ لینے والوں پر 2.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہو گا۔

ایک سے 2 لاکھ تنخواہ والوں پر 15 ہزار روپے فکس ٹیکس ہو گا جبکہ اضافی رقم پر 12.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہو گا۔ ماہانہ 2 سے 3 لاکھ تنخواہ والوں پر ایک لاکھ 65 ہزار سالانہ، 2 لاکھ سےاضافی رقم پر 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔


متعلقہ خبریں