17 جولائی کو عوام جس کو چاہیں ووٹ دیں، قبول کریں گے،حمزہ شہباز


لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ سخت فیصلوں کے بعد عوام کے لیے آسانیاں بھی آئیں گی۔ 17 جولائی کو عوام جس کو چاہیں ووٹ دیں، قبول کریں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کئی ماہ تک آئینی بحران کا شکار رہا، کبھی الیکشن ملتوی اور کبھی حلف کا معاملہ التواء کا شکار رہا، اب 17 جولائی کو عوام جس کو چاہیں ووٹ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نہ ہونے کے باوجود ہم نے گندم بحران کو ختم کیا اور ہم نے 10 کلو آٹے کا تھیلا 160 روپے سستا کیا۔ اب عوام جو فیصلہ کریں گے میں دل سے قبول کروں گا۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں کینسر سمیت دوسری ادویات مفت دی جا رہی ہیں اور میں نے نہیں کہا کہ 3 ماہ میں دودھ کی نہریں بہا دوں گا۔ میں نے عمران نیازی کی طرح دعوے نہیں کیے۔ میں نے صوبے کے عوام کی خاطر آسانیاں پیدا کرنے کے لیے دن رات ایک کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی سپریم کورٹ میں امیدوار اور پی ٹی آئی کا مؤقف الگ تھا۔ میں جمہوری انسان ہوں اور 27 سال تک جدوجہد کی۔ اگر میرے پاس نمبر نہ ہوتے تو میں پیش نہ ہوتا اور آج بھی عدالت سے کہا ابھی الیکشن کروائیں جو بھی فیصلہ آئے گا قبول کروں گا تاہم عدالتی فیصلہ میرے لیے قابل قبول ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے مؤقف کو درست قرار دیا، اسد عمر

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عوامی منصوبوں پر عملدرآمد کرنے سے کوئی نہیں روک سکا اور جب تک وزیراعلیٰ ہوں عوام کی خدمت کروں گا۔ ضمنی انتخاب کا جو بھی نتیجہ آئے گا ہم اس کو قبول کریں گے اور 22 جولائی کو ہونے والے انتخاب میں بھی جو نتیجہ آئے گا قبول کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 17 جولائی کو پنجاب کے عوام نواز شریف اور شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔ پیٹرول کی قیمتیں حکومت بچانے کے لیے نہیں بڑھائی گئیں لیکن اگر ملک دیوالیہ ہو جاتا تو دنیا میں مذاق بنتا۔ 2018 میں ہماری حکومت ختم ہوئی تو لوڈشیڈنگ زیرو تھی اور آج بھی عوام کا ہم پر اعتماد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز عبوری طور پر برقرار، وزیر اعلیٰ کا دوبارہ انتخاب 22 جولائی کو ہو گا، سپریم کورٹ

عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران نیازی کی سازش کا پول کھل گیا اور اس سازش کے پیچھے فرح خان اور توشہ خانے کی چوری چھپانے کا منصوبہ تھا۔ عمران خان نے آئین کو توڑا اور ملکی سلامتی کے خلاف باتیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے چاہا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا اور ہم مشکل وقت میں دل پر پتھر رکھ کر فیصلے کر رہے ہیں تاہم سخت فیصلوں کے بعد عوام کیلئے آسا نیاں بھی آئیں گی۔ سیاست بچانی ہوتی تو ہم بھی عمران نیازی کی طرح جھوٹ بولتے۔


متعلقہ خبریں